248

’’المصطفیٰ‘‘ اور انسانیت کا سفیر ‘‘


دنیا بھر میں مختلف مذاہب ، عقائد اور مت موجود ہیں لیکن کائنات کے رب کا آفاقی پیغام انسانیت ، محبت اور امن کے علاوہ کچھ بھی نہیں چنانچہ جس انسان میں عجز و انکساری ، احترام انسانیت ہو اور وہ عدِم تشدد و بھائی چارے پر یقین رکھتا ہو تو وہ رحم دل ، متقی بھی ہو گا اور وہی انسان اللہ تعالیٰ کے قریب ترین بندوں میں سے ہوتا ہے، یہی وہ بنیادی فرق ہے جو جانور اور اشرف المخلوقات میں نمایاں ہے ’’ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ‘‘ لندن میں قائم ایک بین الاقوامی رفاحی ادارہ ہے ، محترمہ بینظیر بھٹو کے دور حکومت میں وفاقی وزیر پڑولیم ،محنت و افرادی قوت اور ’’ انجمن طلبہ ء اسلام ‘‘ کے بانی صدر حاجی حنیف طیب نے پاکستان میں 1983ء کے اوائل میں اس ادارہ کی بنیاد رکھی تھی بعد ازاں 1992ء میں ’’ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل ‘‘ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد بھی ’’ اے ٹی آئی ‘‘ پاکستان کے صدر رہے ، ساجد صاحب نے اپنے رفاحی کام کا آغاز 2006ء میں یو کے سے کیااور آج انسانی خدمت کا یہ سفر پاکستان ، آزاد کشمیر سمیت دُنیا کے 22ممالک میں پھیل چکا ہے جن میں فلسطین ، یمن ، شام ، کینیا ، سوڈان ، سری لنکا ، گیمبیا ، افریقہ کے کئی ممالک اور برما بھی شامل ہے۔ بنیاد ی طور پر صحافی تعریف کم اور تنقید زیادہ کرنے کے عادی ہوتے ہیں لیکن سٹیٹس کو ، سے ذرا ہٹ کر کسی بھی معاشرے میں خواہ حال حال ہی ہوں لیکن ایسے افراد اور اُن کی خدمات ضرور موجود ہیں جنہیں نام کی پروا ہوتی ہے نہ صلے کی تمنا چنانچہ میر ی دانست میں جیسا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ’’ صحافت معاشرے کا آئینہ ہوتی ہے ‘‘ تو پھر اس ’ ’ آئینے ‘‘ میں عبدالرزاق ساجد جیسے انسانیت کے سفیروں کے رفاحی کاموں کو بھی سامنے لایا جائے بلکہ ایسے لوگوں کو ڈھونڈکر ان کی خدمات کو سراہا جائے تا کہ معاشرے میں مزید لوگ متاثر ہو کر ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انسانیت کی خدمت کریں کیونکہ انسانی سماج میں جس قدر اس قسم کے رجحانات پنپتے ہیں اسی قدر حکومتوں کا بوجھ بھی کم ہوتا لہٰذا پوری دُنیا میں رفاحی تنظیمیں بڑی حد تک حکومتوں کا بوجھ بانٹنے میں معاون ہوتی ہیں۔

اوپر ذکر کئے گئے ’’ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ‘‘ کے کئی ایک رفاحی منصوبوں کا میں خود بھی چشم دید گواہ ہوں اس لئے پوری ذمہ داری سے تحریر کر سکتا ہوں کہ مذکورہ ادارے کے زیر انتظام دُکھی انسانیت کے لئے بیسیوں پراجیکٹس مصروف عمل ہیں اور یہ متحرک نیٹ ورک رنگ و نسل، مذہب و علاقہ اور فرقوں کی تقسیم سے بالاتر ہو کر خلق خدا کی خدمت کر رہا ہے مثال کے طو پر ’’ روشنی سب کیلئے ‘‘ کے سلوگن کے تحت پاکستان ’’ آزاد کشمیر ، بنگلہ دیش ، کینیا ، گیمبیا ، سری لنکا ، یمن ، شام ، انڈونیشیا ، ملاوی ، نائجیریا ، افغانستان ، برما اور عراق سمیت کئی پسماندہ ممالک میں ’’ فری آئی کیمپس ‘‘ لگانے کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے اور گذشتہ ماہ تک اس تنظیم نے آنکھوں کے 150000 آپریشن مکمل کر لئے ہیں ’’ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ‘‘ کی طرف سے مجھے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق جن نادار اور ضرورت مند لوگوں کے فری آپریشن کئے گئے ان کی تصاویر ، ایڈریس ، فون نمبر اور شناختی کارڈز ان کے آفس ریکارڈ میں محفوظ ہیں ، بلکہ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے فری آئی کیمپس میں آنے والے مریضوں کے آپریشن سے قبل بلڈپریشر ، خون ، شوگر ، ہیپاٹائٹس اور ایڈز کے ٹیسٹ بھی مفت کئے جاتے ہیں اور ’’ المصطفیٰ ‘‘ کی طرف سے عینکیں ، لینز اور ادویات کے ساتھ کھانا بھی فری مہیا کیا جاتا ہے ۔ پورا سال ’’ المصطفیٰ دستر خوان ‘‘ لاہور میں روزانہ 500 افراد دوپہر اور شام کا کھانا کھاتے ہیں اور رمضان میں 700سے زائد افراد کیلئے افطار ڈنر کا اہتمام کیا جاتاہے اور یہ سب ہم اللہ کی رضا ، احساس و جذبہ انسانیت کے پیش نظر کرتے ہیں۔
’’المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ کے زیر اہتمام مزنگ روڈ لاہور پر قائم کردہ ’’ فری آئی ہسپتال ‘‘ بھی گذشتہ سال سے خدمات انجام دے رہا ہے جہاں آنے والے کسی مریض سے یہ بھی نہیں کہا جاتا کہ اپنے علاقے یا دیہات کے کسی حکومتی نمائندے یا کسی نمبر دار وغیرہ سے اس اہلیت کا سرٹیفکیٹ لے کر آؤ کہ تم مفت علاج کے اہل ہو بلکہ یہاں پر آنے والے ہر شخص کو خوش آمدید کہا جاتا ہے ہم نے ایسا طریقہ اس لئے اپنایا ہے کہ مریض کی انا کو ٹھیس نہ پہنچے جو پہلے ہی غربت و افلاس کا ستایا ہواہوتا ہے ۔ 2019ء میں جب بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں طویل لاک ڈاؤن لگایا تو ’’ المصطفیٰ ویلفیر ٹرسٹ ‘‘ نے عالمی سطح پر ’’ سیو آور چلڈرن ان کشمیر ‘‘ کے سلوگن سے مہم چلائی اور اشیاء خور و نوش سے بھرے 100 ٹرکوں کا قافلہ لے کر برطانوی ارکان پارلیمنٹ اور پاکستانی و بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ چکوٹھی کی سرحد پر یہ سامان ہلال احمر کے نمائندوں کے حوالے کیا گیا کیونکہ بھارتی سیکورٹی فورس آگے جانے کی اجازت نہیں دی ۔ علاوہ ازیں ونٹر پراجیکٹ ، حفاظ ، کلین واٹر ، قربانی پراجیکٹ اور اجتماعی شادیوں کے پراجیکٹ سمیت برما کے مظلوم روہنگیا مسلمانوں کیلئے امداد کئی دیگر انسانی فلاح کے منصوبے ’’ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد کی سربراہی میں چلائے جا رہے ہیں۔ یقینا معاشرے کا ایسا فرد جو کسی لالچ یا مالی مفاد کے بغیر دوسرے لوگوں کی مدد کرے وہ انسانیت کا سفیر کہلوانے کا مستحق ہوتا ہے ۔ آج کے اس مادی دور اور بے محابہ معاشرتی برائیوں کی موجودگی میں ایسا کوئی انسان جو ان قباحتوں سے مُبرا ہو تو اسے بلند مقام ضرور ملنا چاہیئے اور وہ داد و تحسین کا حقدار بھی ہوتا ہے۔
میری دانست میں اگر لُب لباب یہ ہے کہ انسانیت ہی دُنیا کا سب سے بڑا مذہب ہے اور ادیان سماویہ میں دین اسلام کو عظمت ِ انسانیت کا علم بردار اور کامل نمونہ مانا جاتا ہے اور اگر اسلام احترام انسانیت شرف آدمیت اور بزرگی کا دین ہے اور اگر اللہ تعالی نے انسان ہی کو کائنات ہست وبود میں اپنا نائب و خلیفہ بنایا ہے تو یقینا اس کے اندر اپنی صفات کے مظاہر کی خیرات بھی تو رکھی ہو گی اور جس کی بدولت بہتر انسان کے اندر ہمدردی ، رحمدلی ، اخلاق حسنہ او ر اعلیٰ اوصاف کو بھی جمع ہوتی ہے ، چنانچہ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ جسے فلاحی ادارے اور عبدالرزاق ساجد جیسے انسان شائد انہی اوصاف پر پورا اُترے کی کوشش کرتے ہیں، چنانچہ آئیں ہم اب انکی حوصلہ افزائی کریں !!

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں