44

زکوٰة غزہ کو دیں

المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ابھی تک لاکھوں پاؤنڈ مالیت کا سامان غزہ بھیج چکی ہے
امدادی سامان پر مشتمل ٹرکوں کے قافلے مصر اور اردن کے راستے روانہ ہورہے ہیں
چیئرمین عبدالرزاق ساجد نے ریلیف مشن کے ہمراہ مصر اور اردن کے دورے کئے
ریڈ کریسنٹ مصر، فلسطین، الہاشمی ٹرسٹ ،اقوام متحدہ کے ذریعے غذائی امداد جاری ہے
المصطفیٰ کی فنڈ ریزنگ مہم میں شیخ مشاری الراشد العفاسی اور رفاقت علی خان کی شرکت
غزہ میں امداد پہنچانے کے لئے مشکل حالات اور خطرات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے
رمضان المبارک میں غذائی امداد کے لئے اپنےعطیات، زکوة،صدقات المصطفیٰ کو دیں
غزہ میں خوراک، کپڑے، خیمے، ادویات، خشک دودھ اور راشن کی اشد ضرورت ہے

رپورٹ :تجمل گرمانی
تصاویر : راجہ فیض سلطان

المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ پاکستان سمیت دُنیا بھر کے بائیس ملکوں میں ضرورتمندوں کی مدد کرنے والی برطانیہ میں قائم منفرد چیریٹی ہے۔غزہ میں گزشتہ سال اکتوبر سے ہونے والی جنگ میں “المصطفی مسلسل غذائی امداد سمیت دیگر سامان بھیجنے میں مصروف ہے۔ غزہ کے لئے امدادی سرگرمیاں براہ راست ہیڈ آفس لندن سے جاری ہیں اور المصطفیٰ ابھی تک لاکھوں پاؤنڈ مالیت کا سامان غزہ بھیج چکی ہے۔ اس سامان میں ادویات، کھانے پینے کی بنیادی اشیا، پیمپرز گرم کپڑے اور خیمے شامل ہیں۔ غزہ میں صرف دو ممالک کے راستے غذائی اور امدادی سامان کی سپلائی جاری ہے جن میں مصر اور اردن شامل ہیں، ان ممالک سے روانہ ہونے والے امدادی ٹرکوں کے قافلے رفاہ بارڈر اور کرم ابو سالم بارڈرکے ذریعے غزہ کے اندر پہنچتے ہیں۔ غزہ میں درکار امدادی سامان میں خوراک، کپڑے، خیمے، ادویات، پٹرول، پینے کے صاف پانی، بچوں کا خشک دودھ، بسکٹ، گرم کمبل اور خشک راشن سمیت دیگر اشیا شامل ہیں۔برادر ملک اردن ہنگامی بنیادوں پر امدادی سامان مہیا کررہا ہے، اس مقصد کے لئے اردرن کے شاہی خاندان کی چیریٹی الہاشمی ٹرسٹ امدادی کاموں میں مصروف ہے۔المصطفیٰ اور الہاشمی ٹرسٹ دونوں برادر تنظیمیں ہیں۔ المصطفیٰ اور الہاشمی ٹرسٹ دس برسوں سے زائد مسجد اقصی میں ایک معاہدے کے تحت “المصطفیٰ وقفیات مسجد اقصی” پراجیکٹ چلارہی ہیں جس کے تحت مسجد اقصی میں طلبا و طالبات کی قران سرکل کے ذریعے تعلیم کا بندوبست کیاجاتا ہے۔المصطفیٰ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد رمضان المبارک کے آغاز میں ریلیف مشن کے ہمراہ اردن پہنچے جہاں اردن کے دارالحکومت عمان میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا، ان کے ہمراہ المصطفی کی چیف ایگزیکٹو رضوانہ لطیف اور مینجنگ ڈائریکٹر صدف جاوید بھی موجود تھی۔ امدادی سامان کی ترسیل کے لئے مصر کے راستے رفاہ بارڈر کا راستہ بھی استعمال کیا جارہا ہے اور المصطفیٰ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد وہاں دو مرتبہ ریلیف مشن کے ہمراہ مصر گئے جہاں انھوں نے ریڈ کریسنٹ کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرکے وہاں ریڈ کریسنٹ اور المصطفیٰ کے درمیان غزہ میں امدادی سامان بھیجنے کا معاہدہ کیا، المصطفی ریلیف مشن کے تحت مصر پہنچنے والے وفد میں رضوانہ لطیف، صدف جاوید، وجاہت علی خان شامل تھے۔المصطفی کا دوسرا ریلیف مشن جنوری میں مصر کے رفاہ بارڈر پہنچا جس میں عبدالرزاق ساجد کے ساتھ ان کا جواں سال بیٹا محمد مصعب، بیٹی عروہ فاطمہ، صدف جاوید، وجاہت علی خان، فراز اورکزئی، کمال قریشی اور راجہ فیض سلطان بھی غزہ کے اصل حالات دیکھنے لندن سے رفاہ بارڈر پہنچے ۔ المصطفی کے دوسرے ریلیف مشن کی نگرانی میں رفاہ بارڈر کے راستے امدادی سامان کی بڑی کھیپ ٹرکوں کے ذریعے رفاہ بارڈ کے راستے غزہ روانہ کی گئی،اقوام متحدہ کا واحد ادارہ یونائیٹڈ نیشن ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین، جو فسلطین میں امدادی سامان تقسیم کرنے والا واحد بین الاقوامی ادارہ اور اسے مکمل رسائی حاصل ہے، ریڈ کریسنٹ مصر، ریڈ کریسنٹ فلسطین اور اردن کے شاہی خاندان کا الہاشمی ٹرسٹ، یہ تمام مستند ادارے ہیں جو کسی شک و شبہ کے بغیر غزہ امداد بھیج رہے ہیں، المصطفیٰ ان بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام میں مصروف ہے۔المصطفیٰ کی غزہ میں امدادی سامان کی کھیپ بھیجنے کی تصدیق انٹر نیٹ پر تصویریں، ویڈیو اور خبروں کے ذریعے سرچ ہو سکتی ہیں، لہذا ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ المصطفیٰ کو مالی امداد دے کر حوصلہ افزئی کی ضرورت ہے۔بعض لوگ افوہیں پھیلارہے ہیں کہ غزہ میں امدادی سامان نہیں پہنچ سکتا، یہ دراصل ایک گھنائونی سازش ہے تاکہ ہمارے مسلمان بہن بھائی مظلوم فلسطینیوں کی مدد نہ کرسکیں ، یہ سازش خدمت انسانیت میں مصروف ان اداروں کے خلاف بھی ہے جو غزہ میں امدادی سامان بھیج رہے ہیں تاکہ مسلم امہ ان اسلامی اداروں سے مایوس ہو جائے اور امدادی سامان جمع نہ ہوسکے۔یہ افواہیں سوشل میڈیا پر بھی پھیلائی جاتی ہیں اور ایسی باتیں عام سننے کو ملتی ہیں، ہمیں ایسی باتیں کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا ایک طبقہ بائیکاٹ کی سرگرمیوں میں بھی مصروف ہے،ہم اشیا کا بائیکاٹ نہ کریں بلکہ کھانے پینے کی رقوم ان فلاحی اداروں کو عطیہ کریں جو غزہ میں امداد بھیج رہے ہیں، برگر، سیندوچ،پیزا، کولا ڈرنکس، مشروبات،چاکلیٹ، چپس، چیونگم، کافی، گارمنٹس، کمپویٹر کا بائیکاٹ چھوڑیں اور آئیے جب تک غزہ جنگ جاری ہے اپنا مال و اسباب صرف فلسطینیوں کی امداد کے لئے وقف کردیں۔المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ مسلمان فلاحی اداروں میں سب سے نمایاں ہے جو غزہ میں امدادی کاموں کے لئے دن رات کام کررہا ہے۔ عبدالرزاق ساجد کہتے ہیں کہ غزہ میں سامان کی رسائی نہایت مشکل اور مہنگی ہے اور ایک جہاز کا کرایہ 40ہزار ڈالر ہے۔ان مالی دشواریوں کی وجہ سے غزہ امداد کا کام متاثرہ نہ ہو انھوں نے فنڈ ریزنگ ایونٹس کئے۔ غزہ میں چھ ماہ کی جنگ کے دوران ہی المصطفیٰ نے “غزہ فنڈ” قائم کر کے فنڈ ریزنگ کے دو بڑے ایونٹ بھی کئے۔ پہلے ایونٹ کے دوران کویت سے تعلق رکھنے والے عالم اسلام کے عظیم اسلامی سکالر ، خطیب اور قاری شیخ مشاری الراشد العفاسی کو انگلینڈ آنے کی دعوت دی گئی جنھوں نے برمنگھم، مانچسٹر، راچڈیل اور لندن میں خصوصی تقریبات میں شرکت کی، ان تقریبات میں ہزاروں افراد شریک ہوئے جنھوں نے غزہ کے لئے دل کھول کر مالی عطیات دئیے، دوسرے ایونٹ میں المصطفیٰ ویلفئیر ٹرسٹ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد کی خصوصی دعوت پر پاکستان کے بین الاقوامی شہرت یافتہ قوال استاد رفاقت علی خان اور ان کے بیٹے بخت علی خان دو ہفتے پر مشتمل دورہ پر انگلینڈ پہنچے جہاں انھوں نے چار شہروں میں فنڈ ریزنگ تقریبات میں حصہ لیا اور اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ مانچسٹر، برمنگھم، لندن اور مشرقی لندن میں ہونے والی تقریبات میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ ہزاروں پونڈ عطیات جمع ہوئے مانچسٹر میں ہونے والے پروگرام میں ممبر پارلیمنٹ افضل خان بھی شریک ہوئے۔المصطفیٰ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد کا کہنا ہے کہ“المصطفی” کا انسانیت کے لئے یہ سفر تو جاری ہے لیکن غزہ میں امداد پہنچانے کے لئے انتہائی مشکل حالات اور خطرات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، غزہ پہنچنے کے لئے سخت سفری پابندیوں کی وجہ سے ہمیں امدادی کاموں میں شدید دشواریاں ہیں اس سلسلہ میں واحد زمینی راستہ “رفاہ کراسنگ” یا رفاہ بارڈر ہے جہاں مصر کی طرف سے غزہ جانے کے لئے سینکڑوں کی تعداد میں امدادی سامان سے بھرے ٹرک اپنی باری کے انتظار میں کھڑے ہوتے ہیں ،رفاہ بارڈر غزہ کی پٹی کے لئے لائف لائن کہلاتا ہے مصر کے ساتھ رفاہ کی سرحدی کراسنگ انتہائی سیکورٹی کے حصار میں ہے، رفاہ کراسنگ مصر کے جزیرہ نما سینائی کے ساتھ غزہ کی کوئی 8 میل کی سرحد پر واقع ہے یہ غزہ کی پٹی کی تین سرحدی کراسنگ میں سے ایک ہے ، فلسطینیوں کے لئے رفاہ کے راستے غزہ سے نکلنا حالیہ جنگ سے پہلے بھی آسان نہیں تھا اور اب یہ مشکل تر ہے، کوئی بھی فلسطینی جو اس بارڈر کا استعمال کرنا چاہےاُس کے لئے لازم ہے کہ وہ خود کو متعلقہ حکام کے پاس رجسٹر کروائے یعنی اس قسم کی بے شمار سفری و اقتصادی پابندیوں کے باعث فلسطینی خصوصا غزہ کے رہائشی برسوں سے سسک رہے ہیں انہیں جہاں بنیادی انسانی حقوق کے تحت آزادی کے ضرورت ہے وہاں شدید اور نہ ختم ہونے والی غذائی قلت کا بھی سامنا ہے ، ان جنگی حالات میں بطور ایک چیریٹی ادارے “ المصطفی ویلفئیر ٹرسٹ” بین الاقوامی ممالک اور اداروں سے درخواست کرتی ہے کہ کم ازکم چیریٹی تنظیموں کے لئے تو سفری معاملات میں آسانیاں پیدا کی جائیں تاکہ ہم اپنے ڈونرز جن میں مساجداور فلاحی ادارے بھی شامل ہیں ان کی ہمیں دی گئی امانتیں غزہ کے مستحقین تک با آسانی پہنچا سکیں
اے مسلمان بہن بھائیوں، رمضان کا بابرکت مہینہ مبارک ہو،رمضان کی عظمت اور شان ہے کہ اللہ تعالی رمضان المبارک میں کئے ہوئے عمل کا ثواب بھی بڑھا چڑھا کر دیتا ہے،رمضان المبارک میں ایک نیکی کی تعداد دس گنا سے بھی زیادہ بڑھ جاتی ہے، رمضان المبارک کی برکت ہے کہ پوری دنیا میں مسلمان اپنے مال کی پاکیزگی کے لئے زکوة، صدقہ، خیرات، عطیات، فطرانہ، کفارہ دیتے ہیں، آئیے ہم سب ایک نعرہ لگائیں کہ “زکوة غزہ کے لئے” اور غزہ کے لئے نہ صرف خود زکوة دیں بلکہ دوسروں کو بھی ترغیب دیں۔ غزہ میں غذائی امداد بھیجنے کے لئے المصطفیٰ کی دل کھول کر مدد کریں، آپ عطیات، زکوٰة اور صدقات بذریعہ ویب سائٹ، بنک اکائونٹ، ڈاک،ٹیلی فون اور دیگر ذرائع سے جمع کراسکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں