406

نظام مصطفےٰ پارٹی کی تشکیل نو کا عمل مکمل

سنٹرل ایگزیکٹو کونسل نے مرکزی اور چاروں صوبوں کے عہدیداران کی عبوری مدت کے لئے منظوری دے دی


نظام مصطفے ٰپارٹی کی تشکیل نو کا عمل مکمل ہو گیا ۔ سنٹرل ایگزیکٹو کونسل نے مرکزی اور چاروں صوبوں کے عہدیداران کی عبوری مدت کے لئے منظوری دے دی ۔ ایگزیکٹو کونسل کا اہم اور بھرپور اجلاس 28 فروری 2021 کو ایمبیسیڈر ہوٹل لاہور میں پارٹی کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر الحاج محمد حنیف طیب کی زیرصدارت منعقد ہوا ۔ اجلاس میں الحاج محمد حنیف طیب کو پارٹی کا مرکزی چیئرمین ، سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان میاں خالد حبیب الہی ایڈووکیٹ کو مرکزی صدر ، پروفیسر عبدالجبار قریشی کو مرکزی سیکریٹری جنرل ، انجیئر عبدالرشید ارشد کو مرکزی چیف آرگنائزر ، فدا حسین ہاشمی کو مرکزی نائب صدر، شبیر احمد قاضی کو مرکزی نائب صدر، سہیل اختر خان نیازی کو ایڈیشنل سیکریٹری جنرل ، رانا محمد عرفان کو ڈپٹی سیکریٹری جنرل ، خالد عثمانی کو فنانس سیکریٹری اور محمد نواز کھرل کو سیکریٹری اطلاعات نامزد کیا گیا ۔ اجلاس میں رانا زاہد محمود خان ایڈووکیٹ کو پنجاب کا صدر ، سید بو علی شاہ کو جنرل سیکریٹری پنجاب ، معظم شہزاد ساہی کو چیف آرگنائزر پنجاب ، میاں عاقل منگھیروی اور شیخ نثار احمد کو نائب صدر پنجاب ، ارشاد جاوید قریشی کو سیکریٹری اطلاعات پنجاب اور سلمان منہاس کو فنانس سیکریٹری پنجاب نامزد کیا گیا ۔ خیبر پختونخواہ کے لئے محمد اویس قادری ایڈووکیٹ کو صدر ، اسد خان جدون کو جنرل سیکریٹری اور امجد خان کنڈی کو چیف آرگنائزر نامزد کیا گیا ۔ سندھ کے لئے پیر سید لیاقت علی شاہ کو صدر سندھ ، علامہ خلیل الرحمن قادری کو جنرل سیکریٹری سندھ، ڈاکٹر خوشی محمد خضری کو چیف آرگنائزر سندھ اور حاجی احمد مجاہد کو سیکرٹری ننشرواشاعت نامزد کیا گیا ۔ بلوچستان میں ڈاکٹر گل بہار کو صدر ، علامہ ایاز حسین کو جنرل سیکریٹری ، محمد اقبال قادری کو چیف آرگنائزر اور سعید الدین طارق کو سیکریٹری اطلاعات نامزد کیا گیا ۔ اسی طرح آزاد جموں و کشمیر میں حافظ محمد شفیق کو صدر ، افتخار انقلابی کو جنرل سیکریٹری اور شیخ واجد شاکر کو چیف آرگنائزر نامزد کیا گیا ۔ ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں پہلے مرحلے میں بارہ رکنی سنٹرل سپریم کونسل کا اعلان بھی کیا گیا جس میں پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل سالک ، علامہ نور المصطفے رضوی ، الحاج شیخ امجد علی چشتی ، محمد عثمان خان نوری ، وسیم ممتاز ایڈووکیٹ ، عبدالرزاق ساجد ، پروفیسر غلام نبی نقشبندی ، معین خان ، الحاج محمد رفیع ، ڈاکٹر شمس الرحمن شمس ، ڈاکٹر غلام قادر فیاض اور صاحبزادہ ضیاء المصطفے نوری کو شامل کیا گیا ہے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے چھ ماہ کے دوران ملک بھر میں ضلعی سطح پر تنظیم سازی کی جائے گی اور ضلعی کنونشن منعقد کئے جائیں گے جبکہ اکتوبر میں ملک گیر کنونشن ہو گا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الحاج محمد حنیف طیب نے کہا کہ نظام مصطفے پارٹی نظام مصطفے کو اقتدار میں لانے کے لئے انقلابی جدوجہد کرے گی ۔ ہم موروثی سیاست ، وی آئی پی کلچر اور کرپشن کے خلاف زوردار آواز اٹھائیں گے ۔ نظام مصطفے پارٹی حزب احتساب کا کردار ادا کرے گی ۔ حکومت اور اپوزیشن عوام کے مسائل کو بھول کر اقتدار و اختیار کی جنگ میں مصروف ہے ۔ سینٹ کے انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ اور خرید و فروخت انتہائی شرمناک ہے ۔ حکومت ایک کروڑ ملازمتوں اور پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ پورا کرے ۔ نظام مصطفے پارٹی کے صدر میاں خالد حبیب الہی ایڈووکیٹ نے کہا کہ سودی نظام معیشت کی وجہ سے ملک میں بے برکتی پھیلی ہوئی ہے ۔ حکومت عوام کو ریلیف نہیں تکلیف دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ نظام مصطفے کا نفاذ ہی ملک و قوم کے تمام مسائل کا حل ہے ۔ نظام مصطفے پارٹی ظلم ، استحصال ، جبر اور ناانصافی کی مزاحمت کرے گی ۔ اجلاس سے پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل سالک ، قومی اسمبلی کے سابق رکن محمد عثمان خان نوری ، الحاج شیخ امجد علی چشتی ، عبدالرزاق ساجد ، عبدالرشید ارشد ، رضوانہ لطیف ، فدا حسین ہاشمی ، بو علی شاہ ، معظم شہزاد ساہی ، رانا زاہد محمود خان ، ڈاکٹر شمس الرحمن شمس ، محمد نواز کھرل ، سہیل اختر خان نیازی ، پروفیسر عبدالجبار قریشی نے بھی خطاب کیا ۔ اجلاس میں ملک بھر سے اراکین ایگزیکٹو کونسل نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

ایگزیکٹو کونسل نظام مصطفے پارٹی کے اجلاس میں منظور کی گئی قراردادیں
ت ملک میں مسلسل بڑھتی ہوئی کمرتوڑ مہنگائی اور پھیلتی بےروزگاری پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ حکومت بے لگام مہنگائی پر قابو پانے کے لئے ہنگامی اور انقلابی اقدامات کرے ۔ نیز بے روزگاری کے خاتمے کے لئے حکومت ایک لاکھ نوکریوں کی فراہمی کا وعدہ پورا کرے
ت اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں مظلوم ، محکوم اور معصوم کشمیریوں کی نسل کشی ، قتل عام ، جبری گمشدگیوں ، گرفتاریوں اور مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ ، عالمی برادری اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے جلتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا سخت نوٹس لیں ۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوانے کے لئے اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرے ۔ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کیا جائے ۔ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے ۔ پاکستان کے ہر سفارت خانے میں کشمیر ڈیسک قائم کیا جائے ۔
ت اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کو کرپشن سے پاک کرنے اور کرپٹ افراد کو عبرت کا نشان بنانے کے لئے سخت ترین سزائیں یقینی بنانے کی غرض سے نئی قانون سازی کی جائے ۔ کرپشن ثابت ہونے کی صورت میں متعلقہ فرد پر ہمیشہ کے لئے سیاست میں حصہ لینے اور سرکاری ملازمت کرنے پر پابندی کا قانون بنایا جائے ۔ نیب کو مزید بااختیار ، خود مختار اور موثر و متحرک بنایا جائے ۔ کرپشن کے مقدمات کے جلد فیصلے سنانے کے لئے سپیڈی ٹرائل کا نظام بنایا جائے ۔
ت ملک میں دھاندلی سے پاک ، شفاف ، آذادانہ اور منصفانہ انتخابات یقینی بنانے کے لئے الیکشن کمیشن کو مزید بااختیار بنایا جائے ۔ الیکشن کمیشن میں حکومتی مداخلت کے تمام راستے بند کئے جائیں
ت وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کرنے کے لئے حکام کے ہر طرح کے غیر ضروری پروٹوکول ختم کئے جائیں ۔ صدر ، وزیراعظم ، گورنرز اور وزرائے اعلی کی آمد پر سڑکیں اور راستے بند کرکے عوام کو ذلت اور اذیت سے دوچار کرنے کی روایت ختم کی جائے ۔ سیکورٹی کے نام پر حکمران طبقے کا شاہانہ پروٹوکول ناقابل قبول ہے ۔ حکمران سادگی اختیار کریں ۔ سرکاری دفاتر اور سرکاری ہاؤسز کے اخراجات کم کئے جائیں ۔
ت ملک میں زرعی اصلاحات کی جائیں ۔ سرکاری زمینیں بے زمین ہاریوں اور غریب کسانوں میں تقسیم کی جائیں ۔ نیز بڑے بڑے جاگیرداروں پر زرعی ٹیکس پوری طاقت کے ساتھ نافذ کیا جائے ۔ کسانوں کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں ۔
حکومت وطن عزیز کو ریاست مدینہ بنانے کا وعدہ پورا کرنے کے لئے ملک کے ہر شعبہ میں عملی طور پر نظام مصطفے نافذ کرے ۔ اس سلسلہ میں حکومت جیّد علماء اور اسلامی سکالرز سے راہنمائی حاصل کرے ۔ غیر اسلامی قوانین کا خاتمہ کیا جائے ۔
ت حکومت بے گھر خاندانوں کو پچاس ہزار گھروں کی فراہمی کا وعدہ پورا کرے ۔
اجلاس میں مظلوم بھارتی کسانوں کی جاری تحریک کی تاہید و حمایت کی گئی اور بھارتی کسانوں پر مودی حکومت کے انسانیت سوز مظالم کی مذمت کی گئی ۔ عالمی برادری بھارتی کسانوں کے حقوق کے لئے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالے حکومت ملک میں ہر سطح پر قومی زبان اردو کے نفاذ کے لئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائے ۔
ملک میں فی الفور بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں ۔
ت حکومت طلباء یونینز کے انتخابات پر پابندی ختم کرنے کا اعلان کرے ۔ طلباء کے جمہوری حقوق بحال کئے جائیں اور طلباء کو یونین سازی کا حق دیا جائے ۔
ت حکومت وزیراعظم ہاؤس اور گورنر ہاؤسز میں یونیورسٹیاں بنانے کا وعدہ پورا کرے ۔
ت طبقاتی نظام تعلیم ختم کر کے ملک بھر میں یکساں تعلیمی سہولتوں کے ساتھ ایک ہی نصاب پڑھایا جائے ۔ ایچی سن اور ٹاٹ سکول کا فرق ختم کیا جائے ۔ نظام تعلیم اور نصاب تعلیم کو اسلامی سانچے میں ڈھالا جائے ۔
ت اقوام متحدہ اور عالمی برادری بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا نوٹس لے ۔ افغانستان میں بھارتی قونصل خانے بلوچ علیحدگی پسندوں کے ٹریننگ کیمپ بنے ہوئے ہیں ۔ بھارت بلوچ علیحدگی پسندوں کی پشت پناہی کر رہا ہے ۔
ت حکومت بلوچستان کا احساس محرومی ختم کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کرے ۔ بلوچستان کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے ۔

نظام مصطفے پارٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کے اہم شرکاء
پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل سالک ( انجمن طلباء اسلام کے فکری راہنما )الحاج ڈاکٹر محمد حنیف طیب ( بانی انجمن طلباء اسلام ، سابق وفاقی وزیر )محمد عثمان خان نوری ( سابق مرکزی صدر انجمن طلباء اسلام ۔ سابق ایم این اے ) الحاج شیخ امجد علی چشتی ( سابق مرکزی صدر انجمن طلباء اسلام ) عبدالرزاق ساجد ( سابق مرکزی صدر انجمن طلباء اسلام ۔۔ چیئرمین المصطفے ویلفیئر ٹرسٹ برطانیہ ) میاں خالد حبیب الہی ایڈووکیٹ ( سابق مرکزی سیکریٹری جنرل اے ٹی آئی ۔ سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان ) سہیل اختر خان نیازی ( سابق مرکزی صدر انجمن طلباء اسلام ) پیر فدا حسین ہاشمی ایڈووکیٹ ( سابق مرکزی صدر انجمن طلباء اسلام ) سید بو علی شاہ ( سابق مرکزی صدر انجمن طلباء اسلام ) معظم شہزاد ساہی ( سابق مرکزی صدر انجمن طلباء اسلام ) ڈاکٹر شمس الرحمن شمس ( سابق مرکزی نائب صدر اے ٹی آئی ۔۔ سابق ناظم خیبر پختونخواہ ) پروفیسر ڈاکٹر عبدالجبار قریشی ( سابق مرکزی صدر انجمن اساتذہ پاکستان ) انجیئر عبدالرشید ارشد ( سابق جنرل سیکریٹری اے ٹی آئی پنجاب ) محترمہ رضوانہ لطیف صاحبہ ( سابق مرکزی ناظمہ انجمن طالبات اسلام ) محترمہ نصرت سلیم صاحبہ ( سابق مرکزی ناظمہ انجمن طالبات اسلام ) رانا محمد عرفان ( سابق راہنما انجمن طلباء اسلام ) رانا زاہد محمود خان ایڈووکیٹ ( سابق ناظم پنجاب انجمن طلباء اسلام ) محمد نواز کھرل ( سابق جنرل سیکریٹری اے ٹی آئی پنجاب ) شہزادہ بٹ ( سابق ناظم پنجاب ۔ سابق مرکزی نائب صدر اے ٹی آئی ) بدر ظہور چشتی ( سابق جنرل سیکریٹری پنجاب اے ٹی آئی ) رائے صلاح الدین کھرل ایڈووکیٹ ( سابق جنرل سیکریٹری اے ٹی آئی پنجاب ) شہباز حمید ایڈووکیٹ ( سابق جنرل سیکریٹری اے ٹی آئی پنجاب ) ڈاکٹر محمد اسحاق رحمانی ( سابق جنرل سیکریٹری اے ٹی آئی پنجاب ) ڈاکٹر غلام قادر فیاض ( سابق راہنما اے ٹی آئی ) سلمان منہاس ( سابق مرکزی فنانس سیکریٹری اے ٹی آئی ) ہدایت اللہ مجاہد ( سابق صوبائی راہنما اے ٹی آئی ) میاں محمد عاقل منگھیروی ( بہاولنگر ) صاحبزادہ رضاءالمصطفے نوری ( فیصل آباد ) لیاقت علی چشتی ( کامونکی ) طارق باجواہ ( فیصل آباد ) سلیم چوہان ( سابق راہنما انجمن طلباء اسلام لاہور ) سلیم رضا ( سابق راہنما اے ٹی آئی ) محبوب منہاس ( سیالکوٹ ) محمد یوسف ایڈووکیٹ ( پسرور ) مسعود شہباز الغنی ( ملتان ) رشید خان سہو ( ساہیوال ) حافظ رازی کھوکھر ( لاہور ) خالد عثمانی ( لاہور ) محمد اکبر چوہدری ( جڑانوالہ ) ندیم انجم شیخ ایڈووکیٹ ( لاہور ) شیخ نثار احمد ( کبیر والا ) حاجی فاروق احمد تسنیم ( میاں چنوں ) چوہدری محمد منشا کھکھ ( میاں چنوں ) مقصود چوہدری ( لاہور ) حافظ صفدر علی شاہد ( گڑھ مہاراجہ ) ڈاکٹر محمد سعید طاہر ( فیصل آباد ) عمران جٹ ( جڑانوالہ ) حافظ شہزاد محمود ( نوشہرہ ورکاں ) محمد نواز فریدی ( اوکاڑہ ) میاں احسن ایوب ( گوجرانوالہ ) افضل مجاہد ( چھانگا مانگا ) محمد اسلم سعیدی ( لاہور ) تجمل گرمانی ( لاہور )عطاء الرحمن فاروقی ( لاہور ) مرزا حسیب بیگ ( اوکاڑہ ) جاوید گورائیہ ایڈووکیٹ ( فیروز والا ) محمد اکرام اللہ ( چنیوٹ ) محمود سکندر سلطانی ( چنیوٹ ) پرویز احمد ٹانوری ( سندھ ) محمد اقبال عادل قادری ( ملتان ) محمد عامر اقبال ( ملتان ) محمد زوار سعیدی ( ملتان ) عرفان افضل ایڈووکیٹ ( لاہور ) ملک غلام رسول ( جھنگ ) انجیئر رانا لیاقت علی ( لاہور ) پروفیسر محمد شبیر رانا ( لاہور ) سید محمد صفدر شاہ ( سوڈیوال ، لاہور ) میاں محمد اشرف بریلوی ( جڑانوالہ ) ڈاکٹر محمد اعظم صدیقی ( لاہور ) میاں حامد رضا ( لاہور ) فاروق حیدر ( لاہور ) شیخ ناصر اقبال ( لاہور ) محمد سجاد حیدر ( لاہور ) ذوالفقار احمد غازی ( میاں چنوں ) رضوان انجم قادری ( شاہدرہ ، لاہور ) رائے اعجاز ( جھنگ ) محمد ظہیر صابر جماعتی ( لاہور ) محمد طارق جاوید نقشبندی ( لاہور ) عبدالروف کوکب ( لاہور ) ڈاکٹر عثمان شبیر چوہان ( لاہور ) پیر حافظ افتخار احمد مصطفائی ( لاہور ) رانا شہزاد ( نارنگ منڈی ) بسم اللہ مصطفائی ( جھنگ ) سیٹھ عبدالخالق ( نارنگ منڈی ) عرفان حبیب الہی ( لاہور ) شیخ عمر ( لاہور )

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں