283

چیئرمین المصطفیٰ ٹرسٹ عبدالرزاق ساجد کا سہیل وڑائچ کے اعزاز میں عشائیہ اور لاہور کلب یو کے کا اہم اجلاس

رپورٹ : اشتیاق گھمن

لاہور کلب یُوکے کا ایک اہم اجلاس مغربی لندن کے ایک مقامی ریسٹورنٹ میں منعقد ہوا تقریب کے مہمان خصوصی ناموَر صحافی/اینکر سہیل وڑائچ تھے جبکہ پاکستان سے آئے ہوئے معروف صحافی مزمل سہروردی نے بھی خصوصی شرکت کی، برطانیہ میں بسنے والے لاہوریوں کی نمائندہ تنظیم “لاہور کلب” کا یہ بھرپور پروگرام مرکزی چیئرمین، سلطان حیات کی زیرِ صدارت شروع ہوا، پروگرام کی نظامت کے فرائض صحافی غلام حسین اعوان نے انجام دئیے، تلاوتِ کلامِ پاک کے بعد راجہ فیض سلطان نے میاں محمد بخش کے صوفیانہ کلام سے محفل کو گرما دیا ،چئیرمین لاہور کلب سلطان حیات نے لاہور کلب اور اس پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ کلب کو برطانیہ بھر میں پھیلانے کی امید کا اظہار کیا،“پاکستان جرنلسٹس ایسوسی ایشن” کے سیکرٹری جنرل اور صحافی وجاہت علی خاں نے واضح کیا کہ اگرچہ یہ لاہور کلب ہے، لیکن ہم نے کمیونٹی کے ایسے افراد کی خواہشات کے احترام میں کلب کے دروازے اُن لوگوں کے لیے بھی کھول دیئے ہیں جو پاکستان کے دیگر شہروں سے تعلق رکھتے ہیں تاکہ سب کی مثبت کارکردگی کلب کے شاملِ حال رہے صحافی طاہر چودھری نے بھی زندہ دلانِ لاہور کے لیے ایسی تنظیم کے قیام کی ضرورت پر زور دیا، مشہور تجزیہ نگار حامد خاں المشرقی نے کلب کی بھرپور تائید و حمایت کا اعادہ کیا اور لاہور کی بہتری کے لئے بعض تجاویز دیں معروف اینکر اطہر کاظمی نے لاہوریوں کی زندہ دلی کی دل کھول کر داد دی، تھرڈ ورلڈ سالیڈیریٹی کے چئیرمین اور سی بی ای، مشتاق لاشاری نے کالجوں کے شہر لاہور کی تاریخی اہمیت بتانے کے بعد شہرِ لاہور سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا،


المصطفیٰ ویلفئر ٹرسٹ کے چئیرمین عبد الرزاق ساجد کو جب تقریر کے لیے بلایا گیا، تو انہوں نے اپنا وقت مہمان صحافی کو دے دیا، ٹی وی اینکر مزمل سہروردی نے کہا جس لاہور کی اس اجلاس میں بات ہو رہی ہے وہ لاہور اب ایسا نہیں رہا، ہمارے لاہور میں اب سموگ ہے، حبس اور گھٹن ہے اِس لاہور میں پچھلے چند سالوں سے سانس لینا دشوار ہو چکا ہے لاہور کی فضا اب ایسی گھٹن زدہ ہے کہ وہاں ایک اچھی کتاب نام تبدیل کیے بغیر شائع نہیں ہونے دی جاتی، پروگرام کے آخر میں سہیل وڑائچ نے کہا کہ لاہور نے ہم غیر لاہوریوں کو ایک ماں کی طرح اپنایا ہے ہمیں اہلیانِ لاہور نے بھی کبھی پرایا نہیں سمجھا، انہوں نے کہا وہ دنیا میں جہاں بھی رہیں، لیکن چند دنوں کے بعد انہیں لاہور کی سڑکیں، گلیاں اور لوگ یاد آنے لگتے ہیں، سہیل وڑائچ نے میاں نواز شریف سے ہونے والی ان کی تازہ ملاقات کے تناظر میں میاں صاحب کی پاکستان واپسی کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف مارچ سے پہلے پاکستان نہیں جائیں گے، لیکن اتنی دیر بھی نہیں کریں گے کہ الیکشن ہو جائیں، پروگرام میں مختلف سیاسی، سماجی، کاروباری اور فلاحی شخصیات کے علاوہ ہر طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی، تجاویز و آرا اور تقاریر کے بعد حاضرین کو تھری کورس ڈنر پیش کیا گیا، عشائیہ کے بعد حاضرین لائیو موسیقی سے لطف اندوز ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں