128

المصطفیٰ کی پاکستان میں 29 جنوری تا 18مارچ فری آئی کیمپوں کی تازہ مہم

اس مہم کے دوران 25 فری آئی کیمپ لگائے گئے ۔ 2048سفید موتیا کے مفت آپریشن کئے گئے
16756افراد کی آنکھوں کا معائنہ کیا گیا اور 5392 نظر کے چشمے مفت تقسیم کئے گئے

رپورٹ : محمد نواز کھرل
المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے زیراہتمام برس ہا برس سے دنیا بھر میں فری آئی کیمپ لگا کر بینائی سے محروم آنکھوں کی روشنی بحال کرنے کا عالمگیر مشن جوش و جذبے کے ساتھ جاری ہے ۔ ان فری آئی کیمپوں میں اب تک ایک لاکھ 73 ہزار آنکھوں کے مفت آپریشن مکمل کئے جا چکے ہیں جبکہ 2025 تک دو لاکھ آپریشن مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔۔۔ دوسرے کئی ممالک کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی المصطفیٰ کے فری آئی کیمپوں کا سلسلہ باقاعدگی کے ساتھ جاری رہتا ہے ۔ اسی تسلسل میں فری آئی کیمپوں کی تازہ مہم رواں سال کے شروع میں 29 جنوری کو شروع کی گئی جو 18 مارچ تک مسلسل جاری رہی ۔ اس تازہ مہم کے دوران المصطفیٰ کے ڈاکٹرز ، ماہرین امراض چشم اور دوسرے سٹاف پر مشتمل ٹیم نے شہر شہر اور قصبہ قصبہ پہنچ کر وسائل سے محروم مستحق مریضوں کو ان کی دہلیز پر آنکھوں کے معائنہ ، علاج معالجہ اور آپریشن جیسی معیاری سہولیات مفت فراہم کیں ۔ اس مہم کے دوران 25 فری آئی کیمپ لگائے گئے ۔ ان کیمپوں میں 2048 سفید موتیا کے مفت آپریشن کئے گئے ۔ 16756 افراد کی آنکھوں کا جدید مشینوں پر چیک اپ کیا گیا اور 5392 نظر کے چشمے مفت تقسیم کئے گئے ۔ جن شہروں اور قصبوں میں فری آئی کیمپ لگائے گئے ان میں سمبڑیال ، پنڈ دادنخان ضلع جہلم ، بار موسی ، جوہر آباد ضلع خوشاب ، فیصل آباد ، اڈا شیخن ضلع چنیوٹ ، جھنگ ، وہاڑی ، پاکپتن شریف ، جنڈیالی بنگلہ ، لاشاریاں ضلع اوکاڑہ ، جہلم ، کلر سیداں ضلع راولپنڈی ، رجانہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ ، گجرات ، کامونکی ضلع گوجرانوالہ ، منیاندہ کلر سیداں ، پنڈی گھیب ، دوبیرن کلرسیداں ، کوہالہ بالہ ہری پور ، مظفر آباد ( آذاد کشمیر ) ، چک نمبر 14 ضلع چنیوٹ اور کوٹ ادو شامل ہیں ۔ کیمپوں میں آنے والے مریضوں کو کھانا بھی پیش کیا گیا اور کئی مقامات پر مریضوں کو گھروں سے کمیپ میں لانے کے لئے ٹرانپسورٹ کا بھی بندوبست کیا گیا ۔ ہر آپریشن سے پہلے مریض کا بلڈ پریشر ، شوگر ، ہیپاٹائٹس اور ایڈز کا مفت ٹیسٹ بھی کیا جاتا ہے اور کیمپ ختم ہونے کے ایک ہفتے بعد المصطفے کے ڈاکٹرز کی ٹیم کیمپ والے مقام پر فالو اپ کے لئے دوبارہ پہنچتی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں