507

’’ سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم ‘‘

رپورٹ
محمد نواز کھرل
شاہد اقبال کھرل

حسنِ فطرت کے شاہکار پہاڑوں‘ بہتے دریائوں‘ گنگناتی جھیلوں اور اچھلتے چشموں‘ خوش رنگ مرغزاروں اور چمنستانوں کے دلفریب‘ دلکشا اور دل آویز نظاروں والا مقبوضہ کشمیر۔۔۔ وہ جنت نظیر خطہ کشمیر جس کی پہچان حسین وادیاں‘ بلندوبالا برف پوش پہاڑ اور پھلوں سے لدے باغات تھے آج اس مظلوم و محکوم مقبوضہ کشمیر کی شناخت پھولوں جیسے معصوم بچوں کی چیخیں ہیں‘ جوان لاشے اٹھائے مائوں کی سسکیاں اور بوڑھوں کی ویران آنکھیں ہیں۔ مٹتی بستیاں اور بڑھتے پھیلتے قبرستان ہیں۔ پچھلے کئی ماہ سے مسلسل جاری تاریخ کے طویل ترین کرفیو کے باعث مقبوضہ کشمیر میں نظام زندگی مفلوج اور کاروبار‘ بازار‘ تعلیمی ادارے‘ ہسپتال اور مساجد بند ہیں۔ جس کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی شدید قلت اور نایابی بدترین بحران کی بھیانک اور سنگین شکل اختیار کر چکی ہے۔ اس دردناک اور الم ناک صورتحال سے اگرچہ مردو خواتین‘ جوان اور بوڑھے سبھی متاثر ہوئے ہیں لیکن ادویات اور خوراک نایاب ہوجانے کی وجہ سے سب سے زیادہ کشمیری بچے شدید مشکلات سے دوچار اور موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ اسی سنگین صورتحال کو دیکھتے ہوئے اور مظلوم کشمیری بچوں کے درد کو محسوس کرتے ہوئے فلاحِ انسانیت کیلئے دنیا کے بائیس ممالک میں سرگرم عمل عالمی فلاحی تنظیم المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ نے ہنسلو جامع مسجد لندن کے اشتراک سے ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ چلانے کا فیصلہ کیا تا کہ کرفیو سے متاثرہ کشمیری بچوں کی جانیں بچائی جا سکیں اور انہیں خوراک‘ ادویات اور ضروریات زندگی کی اہم اشیاء پہنچائی جا سکیں۔ 17 ستمبر 2019ء سے 26 اکتوبر 2019ء تک نہایت کامیابی اور صادق جذبوں کے ساتھ چلائی گئی اس مخلصانہ مہم کی تفصیلات پیش کی جا رہی ہیں۔


سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم کا باضابطہ اعلان
المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد اور ہنسلو جامع مسجد کے جنرل سیکرٹری چوہدری شفیق الرحمن نے 17 ستمبر 2019ء کے تاریخی دن ہنسلو جامع مسجد میں ہونے والی پریس کانفرنس میں کرفیو زدہ کشمیری بچوں کیلئے ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ چلانے کا باضابطہ اعلان کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران المصطفیٰ اور ہنسلو جامع مسجد کے رہنمائوں نے کشمیر میں جاری تاریخ کے طویل ترین کرفیو پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی ماہ کے لاک ڈائون کی وجہ سے لاکھوں کشمیری بچے خوراک اور ادویات سے محروم ہیں جس کے نتیجے میں ان کی زندگیاں شدید خطرے سے دوچار ہیں۔ اس سنگین صورتحال کے پیش نظر ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کے عنوان سے دنیا بھر میں بھرپور مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ مہم ہر طرح کے تنازعات اور تعصبات سے بالاتر ہو کر خالصتاً انسانی بنیادوں پر چلائی جائے گی۔ اس مہم کا مقصد صرف اور صرف کشمیری بچوں کی آواز بننا اور ان کی زندگیوں کو بچانا ہے۔ پریس کانفرنس میں اعلان کیا گیا کہ کشمیری بچوں کیلئے امدادی سامان جمع کر کے 26 اکتوبر کو کم و بیش ایک سو ٹرکوں کا کاروان مظفرآباد سے چکوٹھی لے جایا جائے گا اور ہر ممکن کوشش کی جائے گی کہ بھارتی حکومت یہ سامان چکوٹھی بارڈر پر وصول کر کے سری نگر پہنچائے۔ اس سلسلہ میں تمام ذرائع استعمال میں لائے جائیں گے اور بھارتی حکومت کو کشمیر ریلیف مشن میں تعاون پر آمادہ کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ پریس کانفرنس سے ہنسلو جامع مسجد کے ٹرسٹی اور لیگل ایڈوائزر زبیر اعوان اور دوسرے ر ہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر کارروان‘‘ کا اعلان
25 ستمبر کا یادگار دن تھا جب المصطفیٰ کے بانی و سرپرستِ اعلیٰ اور سابق وفاقی وزیر الحاج ڈاکٹر محمد حنیف طیب نے ہنسلو جامع مسجد لندن کے جنرل سیکرٹری چوہدری شفیق الرحمان اور برطانیہ سے آئے ہوئے دوسرے کمیونٹی رہنمائوں زبیر اعوان‘ کونسلر افضال کیانی‘ راشد خان اور اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے صدر ریاست علی آزاد کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں تاریخی اعلان کیا کہ المصطفیٰ اور ہنسلو جامع مسجد کے زیرِاہتمام 26 اکتوبر کو مقبوضہ کشمیر کے کرفیو سے متاثرہ کشمیری بچوں کے لئے خوراک‘ ادویات اور دوسری اشیاء ضرورت پر مشتمل کم و بیش ایک سو ٹرکوں کا کاروان مظفرآباد سے چکوٹھی لے جایا جائے گا۔ اس کارروان میں برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران‘ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے نمائندے‘ ملکی و غیر ملکی صحافی اور دوسری اہم شخصیات شریک ہوں گی۔ اس پریس کانفرنس کے اختتام پر المصطفیٰ کے وفد سے ملاقات کیلئے معروف کشمیری حریت پسند لیڈر یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک‘ ممتاز اینکر سہیل وڑائچ کے ہمراہ نیشنل پریس کلب پہنچیں اور میڈیا کے سامنے المصطفیٰ کی ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کی تائیدو حمایت کا اعلان کیا۔ اس پریس کانفرنس میں المصطفیٰ آزادکشمیر کے صدر عتیق کیانی‘ محمد نوازکھرل‘ تجمل گرمانی‘ المصطفیٰ اسلام آباد کے رہنمائوں فیاض اعوان‘ رانا گل نواز‘ قابل شاہ کے علاوہ معروف صحافیوں گل محمد فیضی‘ سجاد اظہر‘ عمران چوہدری‘ نیر صدیقی‘ امجد نذیر بھٹی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
لاہور میں الحاج محمد حنیف طیب کی زیرِصدارت ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کی تیاریوں کے سلسلہ میں المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی پنجاب کا اہم اجلاس
’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کی تیاریوں کے سلسلہ میں 25 ستمبر کو ایمبیسڈر ہوٹل لاہور میں الحاج ڈاکٹر محمد حنیف طیب کی زیرصدارت المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی پنجاب کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب بھر کے تمام اضلاع سے المصطفیٰ کے عہدیداران و کارکنان نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس کے اہم شرکاء میں سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان میاں خالد حبیب الٰہی ایڈووکیٹ‘ پروفیسر ندیم اشرفی‘ انجینئر عبدالرشید ارشد‘ ڈاکٹر غلام قادر فیاض‘ ڈاکٹر اسحاق رحمانی‘ شہباز حمید‘ محمد نواز کھرل‘ تجمل گرمانی‘ ڈاکٹر خالد شہزاد‘ ڈاکٹر سعید طاہر‘ ندیم اسلم رانا‘ مقصود چوہدری‘ پروفیسر طارق باجوہ‘ طارق جاوید‘ خالد عثمانی‘ عمران جٹ‘ عتیق اسلم رانا‘ منیر چوہدری اور دوسرے احباب شامل تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے المصطفیٰ کے بانی و سرپرست اعلیٰ الحاج ڈاکٹر محمد حنیف طیب نے المصطفیٰ کے ساتھیوں پر زور دیا کہ وہ ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور سلگتے کشمیر میں تڑپتے بچوں کی آواز بنیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بچوں کی زندگیاں دائو پر لگی ہیں‘ ہم انسانی بنیادوں پر کشمیری بچوں کو ادویات اور خوراک پہنچانا چاہتے ہیں۔ عالمی ادارے بھارت کو المصطفیٰ کا امدادی سامان وصول کرنے پر آمادہ کریں۔
لندن اور مانچسٹر میں چیرٹی ڈنر
’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کے سلسلہ میں فنڈریزنگ کیلئے المصطفیٰ اور ہنسلو جامع مسجد کا مشترکہ چیرٹی ڈنر لندن کے مقامی ہوٹل میں 11 اکتوبر کو چیرٹی ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں کمیونٹی کی اہم سماجی‘ دینی‘ کاروباری‘ سیاسی اور صحافتی شخصیات نے شرکت کی۔ چیرٹی ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے المصطفیٰ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد نے کہا کہ لاکھوں کشمیری بچے امید بھری نظروں سے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔ اگر آج کشمیری بچوں کی جانیں بچانے کے لئے کچھ نہ کیا گیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ ہم کشمیری بچوں کی دادرسی کیلئے خوراک اور ادویات مقبوضہ کشمیر پہنچانا چاہتے ہیں۔ اس نوبل کاز کیلئے عالمی ادارے اور بھارتی حکومت ہمارے ساتھ تعاون کرے۔ چیرٹی ڈنر کے اہم شرکاء میں برطانوی ہائوس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین‘ ہنسلو جامع مسجد کے جنرل سیکرٹری چوہدری شفیق الرحمان‘ ہنسلو جامع مسجد کے ٹرسٹی زبیر اعوان‘ سابق برطانوی سفارتکار کونسلر افضال کیانی‘ اردو ٹائمز کے ایڈیٹر طاہر چوہدری‘ کونسلر اینڈرینا‘ پاک برطانیہ چیمبر آف کامرس کے چیئرمین حاجی محمد صدیق‘ راشد خان‘ معروف کالم نگار وجاہت علی خان‘ حاجی منیر احمد‘ محترمہ رضوانہ لطیف‘ محترمہ صدف جاوید‘ نثار حسین اور دوسری اہم شخصیات شامل تھیں۔ چیرٹی ڈنر میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈنر کے درد دل رکھنے والے شرکاء نے دل کھول کر کشمیری بچوں کے لئے عطیات جمع کروائے اور انسانی ہمدردی و اخوت کی بہترین مثال قائم کی۔ اسی نوعیت کے چیرٹی ڈنر کا اہتمام مانچسٹر میں بھی کیا گیا۔
’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کے سلسلہ میں المصطفیٰ کے اہم عالمی شخصیات کے نام خطوط
المصطفیٰ اور ہنسلو جامع مسجد نے ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کو کامیاب بنانے اور امدادی سامان کی مقبوضہ کشمیر میں ترسیل یقینی بنانے کیلئے ہر اس دروازے پر دستک دی جہاں سے مدد ملنے کی امید تھی۔ اس سلسلہ میں متعلقہ عالمی اداروں اور بااثر عالمی شخصیات کو خطوط بھیجنے کی خصوصی مہم چلائی گئی۔ خطوط ارسال کرنے کی اس مہم کے دوران برطانیہ اور پاکستان میں مقیم تمام ممالک کے سفیروں تک خصوصی مکتوب پہنچایا گیا۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھ کر اپیل کی گئی کہ اقوام متحدہ اپنے چارٹر کے مطابق کرفیو زدہ خطے میں معصوم بچوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مخلصانہ عمل میں المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے ساتھ تعاون کرے اور بھارت کو آمادہ کرے کہ وہ چکوٹھی بارڈر پر انڈین ریڈ کریسنٹ کے ذریعے امدادی سامان وصول کر کے مقبوضہ کشمیر پہنچائے۔ المصطفیٰ کی طرف سے آرگنائزیشن فار اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد کو بھی خط ارسال کر کے ان کی توجہ مقبوضہ کشمیر کے بچوں کی حالت زار کی طرف مبذول کروائی گئی اور اپیل کی گئی کہ او آئی سی المصطفیٰ کے کشمیر ریلیف مشن کی کامیابی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ اسی طرح المصطفیٰ نے انٹرنیشنل ریڈکریسنٹ کے برطانیہ آفس میں خصوصی خط پہنچایا اور پاکستان میں بھی ہلال احمر کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الٰہی سے المصطفیٰ کے وفد نے ملاقات کی۔ خطوط مہم کے دوران برطانوی وزیراعظم بورس جانسن‘ برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈومنک راب‘ ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی‘ ڈاکٹر ودآئوٹ بارڈرز‘ بھارتی ہائی کمشنر‘ عالمی شہرت کے حامل صحافیوں‘ اخبارات کے مدیران‘ کالم نگاروں اور علماء و مشائخ کو بھی خطوط لکھے گئے۔ الغرض المصطفیٰ نے خطوط کے ذریعے ہر دروازے پر دستخط دی اور کشمیری بچوں کی آواز دنیا بھر میں اجاگر کی۔ المصطفیٰ کے وفد نے چیئرمین عبدالرزاق ساجد کی سربراہی میں برطانیہ میں پاکستان کے سفیر نفیس ذکریا سے بھی ملاقات کی اور ان سے گزارش کی کہ وہ ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کے سلسلہ میں اپنا کردار ادا کریں اور پاکستانی حکومت کو المصطفیٰ کے ساتھ تعاون پر آمادہ کریں۔ نفیس ذکریا سے ہونے والی ملاقات میں معروف صحافی وجاہت علی خان بھی شامل تھے۔
’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کے سلسلہ میں المصطفیٰ کے وفد کی لاہور میں مدیران اخبارات‘ کالم نگاروں اور اینکرز سے ملاقاتیں
المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے نمائندہ وفد نے محمد نواز کھرل کی قیادت میں ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کے سلسلہ میں مدیران اخبارات‘ کالم نگاروں اور اینکرز سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور انہیں مہم کی تفصیلات سے آگاہ کر کے تعاون کی اپیل کی۔ ان ملاقاتوں کے دوران عالمی شخصیات اور اداروں کو لکھے گئے خطوط کی فائل بھی مدیران اخبارات کو پیش کی گئی۔ اخبارات کے جن ایڈیٹرز اور کالم نگاروں سے ملاقاتیں کی گئیں ان میں روزنامہ پاکستان اور ماہنامہ قومی ڈائجسٹ کے ایڈیٹر مجیب الرحمان شامی‘ روزنامہ 92 کے ایڈیٹر سید ارشاد احمد عارف‘ ہفت روزہ ’’فیملی میگزین‘‘ کے مدیر خالد بہزاد ہاشمی‘ معروف اینکر اور کالم نگار ایثار رانا‘ ماہنامہ تفکر کی مدیر اور معروف شاعرہ‘ کالم نگار اور ناول نگار ڈاکٹر عمرانہ مشتاق‘ ورلڈ کالمسٹ کلب کے چیئرمین حافظ شفیق الرحمان‘ ممتاز کالم نگار اور شاعر ناصر بشیر‘ ناصف اعوان‘ ذبیح اللہ بلگن‘ علی اصغر عباس‘ عبدالستار اعوان‘ مبین سلطان‘ اعظم ملک شامل تھے۔ کالم نگاروں‘ مدیران اور شاعروں و ادیبوں نے المصطفیٰ کی ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کا خیر مقدم کیا اور کشمیر بچوں کی دادرسی کیلئے المصطفیٰ کی مخلصانہ کوششوں کو سراہا۔ المصطفیٰ کے وفد میں ملک فیاض اطہر اور حامد رضا بھی شامل تھے۔
چیئرمین المصطفیٰ عبدالرزاق ساجد کی پاکستان آمد اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں
المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ میں شرکت اور تیاریوں کیلئے 22 اکتوبر کو لندن سے اسلام آباد پہنچے۔ انہوں نے 23 اور 24 اکتوبر کو اسلام آباد میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں کر کے انہیں ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کی تفصیلات اور تیاریوں سے آگاہ کیا اور تعاون کی اپیل کی۔ جن شخصیات سے ملاقاتیں کی گئیں ان میں جماعت اہل سنت پاکستان کے سابق مرکزی ناظم اعلیٰ اور ادارہ تعلیمات اسلامیہ راولپنڈی کے سربراہ معروف علمی فکری اور روحانی شخصیت حضرت علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ‘ وفاقی وزیر اعظم خان سواتی‘ وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے امورِنوجوانان عثمان ڈار‘ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما انجینئر افتخار احمد‘ امور کشمیریات کے ماہر اور معروف کالم نگار ارشاد محمود‘ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سابق صدر افضل بٹ‘ آج چینل کے بیوروچیف طارق چوہدری‘ معروف کالم نگار اور دانشور تنویر قیصر شاہد‘ سینٹر فار پیس ڈیویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کے ڈائریکٹر پروگرامز ڈاکٹر وقاص علی‘ جموں و کشمیر ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین ہمایوں زمان مرزا‘ معروف کالم نگار مظہر برلاس‘ متروکہ وقف املاک کے سینٹرل بورڈ کے ممبر ڈاکٹر شمس الرحمان شمس‘ روزنامہ خبریں آزاد کشمیر کے بیوروچیف امتیاز احمد بٹ‘ معروف صحافی جہانگیر منہاس‘ تکبیر چینل کے روح رواں نیئر صدیقی اور دبنگ رپورٹر ٹکا خان ثانی شامل تھے۔ ملاقاتوں کے دوران محمد نوازکھرل‘ حسن جاوید اور چوہدری محمد اکبر بھی المصطفیٰ کے وفد کا حصہ تھے۔
المصطفیٰ کے وفد کا اسلام آباد میں ہلال احمر کے ہیڈکوارٹر کا دورہ
’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ اور 26 اکتوبر کے کشمیر ریلیف کاروان کی تیاریوں کے دوران المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے وفد نے چیئرمین عبدالرزاق ساجد کی سربراہی میں ہلال احمر کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور چیئرمین ہلال احمر پاکستان جناب ڈاکٹر سعید الٰہی اور ان کی ٹیم کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر چیئرمین ہلال احمر نے کنٹرول لائن کی سنگین صورتحال پر المصطفیٰ کے وفد کو بریفنگ دی اور بتایا کہ کنٹرول لائن پر آئے روز بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے ایل او سی کے آس پاس کے علاقہ میں بے پناہ جانی و مالی نقصان ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر سعید الٰہی نے بتایا کہ المصطفیٰ کے امدادی سامان کو چکوٹھی بارڈر پر وصول کرنے کا خط انڈین ریڈکریسنٹ کو بھیجا گیا لیکن بدقسمتی سے اس خط کا جواب موصول نہیں ہوا۔ ڈاکٹر سعید الٰہی نے تجویز دی کہ اگر بھارتی حکومت المصطفیٰ کا امدادی سامان وصول نہ کرے تو یہ سامان ہلال احمر پاکستان اور ریڈکریسنٹ آزادکشمیر کے ساتھ مل کر کنٹرول لائن کے اردگرد کے دیہاتوں میں تقسیم کردیا جائے۔ اس سلسلہ میں ہلال احمر پہلے سے سروے مکمل کرچکی ہے۔ المصطفیٰ کے وفد نے اس تجویز سے اتفاق کیا۔ ملاقات کے اختتام پر چیئرمین ہلال احمر کی طرف سے المصطفیٰ کے وفد میں شامل تمام خواتین و حضرات کو تحائف پیش کئے گئے۔ وفد میں عبدالرزاق ساجد کے علاوہ معروف کالم نگار تنویر قیصر شاہد‘ محمد نواز کھرل‘ المصطفیٰ کی ٹرسٹی اور معروف سماجی و فلاحی شخصیت محترمہ روبینہ خواجہ‘ محترمہ جنت الفردوس‘ محترمہ شمامہ لطیف‘ حسن جاوید اور ملک فیاض اطہر بھی شامل تھے۔
برطانیہ سے ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کے سلسلہ میں اہم شخصیات کی پاکستان آمد
25 اکتوبر کی شب برطانیہ سے المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ اور ہنسلو جامع مسجد کی دعوت پر اہم عالمی شخصیات ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر کارروان‘‘ میں شرکت کیلئے خصوصی طور پر پاکستان پہنچیں۔ چیئرمین المصطفیٰ عبدالرزاق ساجد‘ کنٹری ڈائریکٹر تجمل گرمانی اور دوسرے احباب نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر غیرملکی مہمانوں کا استقبال کیا۔ برطانیہ سے آنے والی شخصیات میں برطانوی ہائوس آف لارڈز کے دو ممبران جناب لارڈ قربان حسین‘ بیرونس ڈورتھی ہل‘ میئر سٹن محمد صدیق‘ کونسلر اینڈرینا جورجی‘ ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ مانو اولنجی‘ زبیر اعوان‘ کونسلر افضال کیانی‘ راشد خان‘ چوہدری محمد صدیق‘ حاجی منیر حسین‘ یوتھ فورم آف کشمیر کی رہنما شائستہ صفی اور مرحوم کشمیری رہنما محمد ایوب ٹھاکر کے بیٹے‘ کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کے ڈائریکٹر مزمل ایوب ٹھاکر شامل تھے۔
المصطفیٰ کے وفد کا پاکستان سویٹ ہوم کا دورہ
پاکستان کے نیک نام سیاستدان زمرد خان‘ محترمہ بے نظیر بھٹو کی وزارت عظمیٰ کے دور میں پاکستان بیت المال کے ایم ڈی کی حیثیت سے اپنی خوبصورت شناخت رکھتے ہیں۔ وہ قومی اسمبلی کے ممبر بھی رہے لیکن پچھلے کچھ برس سے جناب زمرد خان نے پاکستان میں یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت کیلئے اپنی زندگی وقف کر رکھی ہے۔ اسی جذبے کے تحت انہوں نے اسلام آباد میں یتیم بچوں کے لئے کئی ایکڑ پر مشتمل نہایت خوبصورت ’’پاکستان سویٹ ہوم‘‘ تعمیر کر رکھا ہے۔ اس سویٹ ہوم میں سینکڑوں یتیم بچوں کی مفت رہائش‘ بہترین کھانے اور کوالٹی ایجوکیشن کا نہایت شاندار بندوبست کیا گیا ہے۔ پاکستان سویٹ ہوم کے روح رواں جناب زمرد خان کی پرخلوص دعوت پر المصطفیٰ کے غیرملکی وفد نے 25 اکتوبر کو پاکستان سویٹ ہوم کا دورہ کیا۔ سویٹ ہوم پہنچنے پر اس ادارہ کے باوردی طلباء و طالبات نے وفد کا پرتپاک اور والہانہ استقبال کیا۔ اس موقع پر وفد کے اعزاز میں خوبصورت تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ وفد کے اراکین نے سویٹ ہوم کے مختلف شعبوں کے معائنے کے بعد یتیم بچوں کی کفالت کے اس باکمال اور انتہائی متاثرکن منصوبے کی دل کھول کر تعریف کی۔ زمرد خان نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ خود اور سویٹ ہوم کے بچے بھی کشمیری بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے 26 اکتوبر کے ’’ریلیف فار کشمیری چلڈرن کارروان‘‘ میں شریک ہونگے۔
اسلام آباد ہوٹل میں پرہجوم پریس کانفرنس
25 اکتوبر کی خوشگوار شام پاکستان کے وفاقی دارالحکومت کے اسلام آباد ہوٹل میں المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ اور ہنسلو جامع مسجد لندن کے زیراہتمام ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس اہم پریس کانفرنس میں برطانیہ سے آئے ہوئے لارڈ قربان حسین‘ بیرونس ڈورتھی تھرون ہل‘ کونسلر اینڈرینا جورجی‘ برطانیہ کے شہر سٹن کے میئر محمد صدیق‘ المصطفیٰ کے بانی و سرپرست اعلیٰ الحاج محمد حنیف طیب‘ وفاقی وزیر اعظم خان سواتی‘ چیئرمین المصطفیٰ عبدالرزاق ساجد‘ ہنسلو جامع مسجد کے جنرل سیکرٹری چوہدری شفیق الرحمان‘ زبیر اعوان‘ معروف اینکر اور کالم نگار سہیل وڑائچ‘ بول چینل کے معروف اینکر فیصل عزیز خان‘ انجمن طلباء اسلام کے مرکزی صدر معظم شہزاد ساہی‘ زمرد خان‘ کونسلر افضال کیانی‘ یوتھ فورم آف کشمیر کی رہنما شائستہ صفی‘ جسٹس فائونڈیشن اور کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کے ڈائریکٹر مزمل ایوب ٹھاکر‘ ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ مانو اولنجی نے خطاب کیا۔ اس پریس کانفرنس میں ملکی و غیرملکی میڈیا کے اہم افراد کی موجودگی میں غیرملکی عالمی شخصیات اور المصطفیٰ کے قائدین نے ایک بار پھر میڈیا کے ذریعے بھارت سے انسانی بنیادوں پر اپیل کی کہ وہ 26اکتوبرکو کنٹرول لائن کے چکوٹھی بارڈر پر المصطفیٰ کا امدادی سامان وصول کرے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لارڈ قربان حسین اور لارڈ ڈورتھی تھرون ہل نے مقبوضہ کشمیر میں جاری طویل ترین کرفیو پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ پریس کانفرنس کے شرکاء میں محترمہ رضوانہ لطیف‘ عروہ فاطمہ‘ معروف کالم نگار تنویر قیصر شاہد‘ معروف شاعرہ عنبرین عنبر راجپوت‘ محترمہ روبینہ خواجہ‘ سجاد اظہر‘ پیر فدا حسین ہاشمی‘ گل محمد فیضی‘ وجاہت علی خان‘ فیاض اعوان‘ رانا گل نواز‘ نیئر صدیقی شامل تھے۔
اسلام آباد سے مظفرآباد روانگی
25اکتوبر کی سہانی شام المصطفیٰ کے غیرملکی وفد کو المصطفیٰ کے سرپرست الحاج محمد حنیف طیب کی قیادت میں ایک بڑے قافلے کی صورت میں اسلام آباد سے مظفرآباد لے جایا گیا۔ رات گئے مظفرآباد پہنچنے پر المصطفیٰ آزادکشمیر کے صدر عتیق کیانی اور ان کے ساتھیوں سید نوید حسین شاہ‘ صغیر احمد رضا‘ حسنین مصطفائی‘ واجد شاکر اور ساجد عزیز نے قافلے کا استقبال کیا اور سٹیٹ گیسٹ ہائوس مظفرآباد میں قافلے کے سینکڑوں شرکاء کے اعزاز میں استقبالیہ دیا گیا۔
وزیراعظم ہائوس مظفرآباد میں ناشتہ
26اکتوبر کی صبح وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فارق حیدر خان کی طرف سے المصطفیٰ ویلیفئر ٹرسٹ اور ہنسلو جامع مسجد کے قافلے کے اعزاز میں وزیراعظم ہائوس میں پرتکلف ناشتے کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم ہائوس میں منعقدہ پرشکوہ تقریب سے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فارق حیدر خان کے علاوہ معروف اینکر اور کالم نگار سہیل وڑائچ‘ لارڈ قربان حسین‘ بیورنس ڈورتھی تھرون ہل‘ میئر سٹن محمد صدیق‘ چیئرمین المصطفیٰ عبدالرزاق ساجد‘ زبیر اعوان‘ فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضل بٹ‘ چوہدری شفیق الرحمان‘ راشد خان‘ چوہدری محمد صدیق‘ حاجی منیر حسین اور پاکستان سویٹ ہوم کے چیئرمین زمرد خان نے خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کشمیری بچوں کے لئے عالمی سطح پر آواز بلند کرنے اور امدادی سامان سری نگر بھیجنے کیلئے المصطفیٰ کی مخلصانہ کوششوں اور سچے جذبے کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان اور آزادکشمیر میں بھی المصطفیٰ کی فلاحی و رفاہی سرگرمیوں سے آگاہ بھی ہیں اور متاثر بھی۔ وزیراعظم آزادکشمیر کے ناشتے کی اس محبتوں بھری تقریب میں محترمہ رضوانہ لطیف‘ بول چینل کے اینکر فیصل عزیز خان‘ اردو ٹائمز کے ایڈیٹر طاہر چوہدری‘ وجاہت علی خان‘ محمد عتیق کیانی‘ عروہ فاطمہ‘ شمامہ لطیف‘ تجمل گرمانی‘ محمد نواز کھرل‘ شیخ خرم‘ عنبرین عنبر راجپوت‘ محترمہ روبینہ خواجہ نے بھی شرکت کی۔
مظفرآباد سے چکوٹھی روانگی
26اکتوبر کی اجلی صبح تھی۔۔۔ ہلکی سردی اور سنہری دھوپ کی مہربان تپش میں لپٹا ہوا تاریخی اور یادگار دن۔۔۔ دلوں میں گرمجوشی بھرنے والا دن۔۔۔کشمیری بچوں کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کا دن۔۔۔ جب مظفرآباد میں جلال آباد پی ایم ہائوس کے وسیع گرائونڈ اور ملحقہ سڑکوں پر کشمیری بچوں کے لئے المصطفیٰ اور ہنسلو جامع مسجد کے امدادی سامان سے بھرے ہوئے کم و بیش 100 چھوٹے بڑے ٹرکوں کی طویل قطار دکھائی دے رہی تھی۔ ہر ٹرک پر المصطفیٰ کے پرچم اور فلیکس کے ساتھ پاکستان اور آزادکشمیر کے جھنڈے بھی لہرا رہے تھے۔ وہ منظر انتہائی دیدنی‘ خوش رنگ اور جذباتی تھا جب چکوٹھی روانگی سے قبل دعائیہ تقریب منعقد کی گئی۔ کشمیر کارروان میں شرکت کیلئے ملک کے طول و عرض سے مظفرآباد پہنچنے والے المصطفیٰ کے سینکڑوں رضاکاروں اور غیر ملکی وفد میں شامل عالمی شخصیات کے حصار میں کھڑے الحاج محمد حنیف طیب مقبوضہ کشمیر میں قیام امن اور ظلم کے خاتمے کیلئے رقت انگیز دعا کروا رہے تھے اور دل گداز دعا کے دوران ہر آنکھ اشکبار تھی اور ہر چہرے پر کشمیر بچوں کے لئے گہرا احساس نمایاں تھا۔ برطانیہ سے آنے والی شخصیات بھی دعا کے ہر جملے پر اپنے اپنے انداز سے آمین کہہ رہی تھیں۔ مظفرآباد سے کشمیر ریلیف کارروان کی روانگی کے لمحات انتہائی یادگار اور دل کو چھونے والے تھے۔ کشمیر ریلیف کاروان کی اس تاریخی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے معروف اینکر‘ کالم نگار اور سیاسی تجزیہ نگار جناب سہیل وڑائچ خاص طور پر طویل سفر طے کر کے مظفرآباد پہنچے۔ افتتاحی تقریب میں المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی پنجاب کے صدر پروفیسر ندیم اشرفی کے علاوہ ڈاکٹر محمد یوسف آرائیں‘ ڈاکٹر خالد شہزاد‘ ڈاکٹر سعید طاہر اور محمود سکندر سلطانی نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی اور آخر تک کشمیر کاروان میں شریک رہے۔ اس تاریخی موقع پر مظفرآباد کے عام شہریوں کا بڑا ہجوم بھی افتتاحی تقریب کا حصہ تھا۔ ہونٹ تھرتھرا رہے تھے اور آنکھیں ڈبڈبا رہی تھیں۔ کشمیری بچوں کے لئے بہتے آنسوئوں میں بھیگی دعائوں کی چھائوں میں کشمیر ریلیف کارروان مظفرآباد سے چکوٹھی روانہ ہوا۔ تاحد نظر ٹرکوں‘ گاڑیوں‘ موٹرسائیکلوں کی طویل قطار پر مشتمل المصطفیٰ کا کشمیر کارروان جہلم ویلی روڈ پر رواں دواں تھا اور راستے میں جگہ جگہ قافلے کا پرجوش استقبال کیا جارہا تھا۔ مظفرآباد سے چکوٹھی بارڈر جاتے ہوئے گڑھی دوپٹہ کے مقام پر کارروان کا پرجوش استقبال کیا گیا۔ سرسبزوشاداب پربتوں کے سائے تلے بہتے دریا کے کنارے بنی کشادہ سڑک پر کنٹرول لائن کی طرف بڑھتے اس کشمیر ریلیف کارروان میں برطانیہ سے پاکستان پہنچنے والے غیر ملکی و پاکستانی صحافیوں کے ساتھ ساتھ ٹی وی اینکرز‘ انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے‘ ہلال احمر کے عہدیداران اور وزیراعظم آزادکشمیر خود بھی شامل تھے۔ آزاد ریاست جموں وکشمیر گورنمنٹ کی طرف سے المصطفیٰ کے اس تاریخ ساز کارروان کو خصوصی سکیورٹی اور بھرپور سرکاری پروٹوکول فراہم کیا گیا تھا۔ پولیس کی گاڑیوں کے حصار میں کشمیر ریلیف کارروان چکوٹھی کے اس حساس مقام کی طرف بڑھ رہا تھا جو آئے روز بھارتی افواج کی بلااشتعال گولہ باری کی زد میں رہتا ہے۔ کارروان کے شرکاء بے کراں جذبوں کا والہانہ اظہار کر رہے تھے اور اس کاروان کی سج دھج اور شان و شوکت قابل دید تھی۔ جذبوں اور ولولوں کا ایک سیلاب تھا جو چکوٹھی روڈ پر سیل رواں کی طرح بہہ رہا تھا۔ المصطفیٰ کا کئی کلومیٹر پر پھیلا طویل قافلہ اونچے نیچے پہاڑی راستوں سے گزرتا ہوا سراں کے مقام پر پہنچا تو یہاں پر بھی لوگوں نے دکانوں سے باہر نکل کر کارروان کا خیرمقدم کیا اور کارروان میں شامل گاڑیوں اور ٹرکوں پر سرخ گلاب کی پتیاں نچھاور کیں۔ نظر جدھر اٹھتی تھی خلق خدا کا ایک انبوہ دکھائی دیتا تھا۔ سراں میں محبتیں وصول کرنے کے بعد کارروان کا اگلا پڑائو ہٹیاں بالا تھا۔ یہاں پر المصطفیٰ ہٹیاں بالا کے صدر نذیر قریشی اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت کاررواں کے استقبال کیلئے ہاتھوں میں پھول لئے موجود تھے۔ ہٹیاں بالا میں استقبال کیلئے جمع ہونے والوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے المصطفیٰ کے بانی و سرپرست اعلیٰ الحاج محمد حنیف طیب نے کہا کہ اس کشمیر ریلیف کاررواں کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں بلکہ المصطفیٰ رنگ‘ نسل‘ مذہب اور علاقائی امتیاز سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف انسانی بنیادوں پر کشمیری بچوں تک امدادی سامان اور اشیائے ضرورت پہنچانے کی خواہش مند ہے۔ ہم ایک بار پھر بھارت سے اپنی اپیل دہراتے ہیں کہ وہ چکوٹھی بارڈر پر سامان وصول کر کے ریلیف مشن میں ہمارا ساتھ دے۔ ہٹیاں بالا میں مختصر قیام کے بعد چناری پہنچنے پر ایک بار پھر المصطفیٰ کے کارروان کو پرجوش خوش آمدید کہنے کیلئے لاتعداد افراد دیدہ و دل فرشِ راہ کئے ہوئے تھے۔ یہاں پر سرکاری ریسٹ ہائوس میں ملکی و غیر ملکی مہمانوں کیلئے چائے کا بندوبست کیا گیا تھا۔
اختتامی تقریب
دن کے سائے ڈھل رہے تھے اور المصطفیٰ کا عظیم الشان کارروان اپنی منزل کی طرف بڑھ رہا تھا۔ کشمیر کارواں گڑھی دوپٹہ‘ سراں‘ چناری اور ہٹیاں بالا سے گزرتا ہوا‘ کئی گھنٹوں کی مسافت طے کر کے کنٹرول لائن سے تین کلومیٹر پہلے چکوٹھی کے مقام پر پہنچا تو مقامی لوگوں کے بے تاب جذبوں کے والہانہ اظہار نے شرکاء کارروان کے دلوں کو تڑپا اور لہو کو گرما دیا۔ چکوٹھی کے اس حساس مقام پر اختتامی تقریب کیلئے دریا کے کنارے بلند و بالا پہاڑوں کے سائے تلے کھلی سڑک پر سائبان لگا کر وسیع و عریض پنڈال اور خوبصورت سٹیج تیار کیا گیا تھا جبکہ پنڈال کے سامنے سامان سے لدے ٹرکوں کو میلوں لمبی قطار میں کھڑا کر دیا گیا۔ کاررواں کے چکوٹھی پہنچنے کے فوراً بعد اختتامی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور نعت رسولِ مقبولؐ سے کیا گیا۔ جبکہ نقابت کے فرائض برطانیہ سے آئے ہوئے ہنسلو جامع مسجد کے ٹرسٹی اور لیگل ایڈوائزر زبیر اعوان اور محمد نواز کھرل نے بحسن و خوبی سرانجام دیئے۔ اختتامی تقریب سے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے خصوصی خطاب کیا جبکہ دوسرے مقررین میں المصطفیٰ کے سرپرست اعلیٰ الحاج محمد حنیف طیب‘ المصطفیٰ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد‘ برطانوی ہائوس آف لارڈز کے ممبر لارڈ قربان حسین‘ بیورنس ڈورتھی تھرون ہل‘ میئر سٹن محمد صدیق‘ ہنسلو جامع مسجد کے جنرل سیکرٹری چوہدری شفیق الرحمان‘ پاک برطانیہ چیمبر آف کامرس کے سابق چیئرمین چوہدری محمد صدیق‘ معروف سماجی شخصیت حاجی منیر احمد‘ کونسلر افضال کیانی‘ راشد خان‘ ہیومن رائٹس ایکٹیوٹس مانو اولنجی‘ کونسلر اینڈرینا جورجی‘ پاکستان بیت المال کے سابق ایم ڈی‘ قومی اسمبلی کے سابق رکن اور پاکستان سویٹ ہوم کے روح رواں زمرد خان‘ اے ٹی آئی کے مرکزی صدر قائد طلباء معظم شہزاد ساہی‘ فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضل بٹ‘ یوتھ فورم آف کشمیر کی رہنما شائستہ صفی‘ کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کے ڈائریکٹر مزمل ایوب ٹھاکر‘ المصطفیٰ آزادکشمیر کے صدر محمد عتیق کیانی شامل تھے۔ مقررین نے اس بات پر سخت افسوس‘ دکھ‘ رنج اور ملال کا اظہار کیا کہ بھارت نے ایک چیرٹی کے امدادی سامان کووصول نہ کر کے ناصرف ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ عالمی قوانین کا بھی مذاق اڑایا ہے کیونکہ اقوام متحدہ کی شام کے مسئلے پر منظور ہونے والی قرارداد عالمی ویلفیئر اداروں کو جنگ یا کرفیو زدہ علاقوں اور خطوں میں ریلیف مشن کی اجازت دیتی ہے۔ اس موقع پر بیرون ممالک سے آنے والے مہمانوں اور صحافیوں نے بھی بھارتی رویہ پر سخت حیرت اور افسوس کا اظہار کیا۔ چیئرمین المصطفیٰ عبدالرزاق ساجد نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہم نے عالمی شخصیات اور عالمی اداروں کے ذریعے ہر ممکن کوشش کی کہ بھارت کو کشمیری بچوں کیلئے امدادی سامان وصول کرنے پر آمادہ کیا جائے لیکن انتہائی دکھ کی بات ہے کہ بھارتی حکومت نے بھارتی ریڈکریسنٹ کو بھی سامان وصول کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ہمارے بس میں جو تھا وہ ہم نے پورے اخلاص‘ سچے جذبے اور نیک نیتی کے ساتھ کیا۔ الحاج محمد حنیف طیب نے اپنی تقریر میں کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر کے ساتھ مشورے کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ المصطفیٰ کا امدادی سامان کنٹرول لائن کے آس پاس کے بھارتی گولہ باری سے شدید متاثرہ علاقوں کے مستحقین میں پوری ایمانداری کے ساتھ فول پروف طریقے سے تقسیم کیا جائے گا۔ المصطفیٰ سارا سامان ریڈ کریسنٹ آزادکشمیر کے حوالے کر رہی ہے۔ ہمیں ریڈکریسنٹ آزادکشمیر کے سربراہ اور سابق ڈی جی ہیلتھ آزادکشمیر سردار محمود نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اپنے سروے کے مطابق انتہائی منظم طریقے سے ایل او سی کے متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کر کے تفصیلی رپورٹ المصطفیٰ کو پیش کر دیں گے۔ اختامی تقریب کے دوران پاکستان سویٹ ہوم کے چیئرمین زمرد خان نے اپنی جذباتی اور ولولہ انگیز تقریر میں مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کے خوفناک اور طویل ترین لاک ڈائون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا۔ زمرد خان نے سماجی و فلاحی شعبے میں الحاج محمد حنیف طیب کو اپنا آئیڈیل اوراستاد قرار دیا۔ تقریب کے آخر میں وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان گلوگیر لہجے میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ المصطفیٰ نے مظلوم کشمیری بچوں کی آواز بن کر ہمارے دل جیت لئے ہیں۔ ہم المصطفیٰ کا امدادی سامان بھارتی گولہ باری سے متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کرنے کے عمل کو انتہائی فول پروف بنائیں گے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے مزید کہا کہ المصطفیٰ نے ہمارے حصے کا کام بھی کر دکھایا ہے۔ المصطفیٰ کی دعوت پر برطانوی ہائوس آف لارڈز کے ممبران کا لائن آف کنٹرول پر آنا بہت بڑا واقعہ ہے۔ اس کارنامے پر حکومت آزادکشمیر المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ اور ہنسلو جامع مسجد کے رہنمائوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ راجہ فاروق حیدر خان نے مزید کہا کہ آزادکشمیر اور پاکستان میں بھی دکھی انسانیت کی بے لوث خدمت کیلئے المصطفیٰ کا فلاحی و رفاہی کام انتہائی قابل تحسین ہے۔ میں خود المصطفیٰ کے مظفرآباد آفس کا وزٹ کر چکا ہوں اور ذاتی طور پر 2008ء کے بدترین زلزلہ میں بھی المصطفیٰ کی مخلصانہ کاوشوں کا کھلے دل سے معترف ہوں۔ میں الحاج محمد حنیف طیب کو بھی کئی برس سے جانتا ہوں‘ ان کا کرداروعمل پاکستان اور آزادکشمیر کے سیاستدانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی ہائوس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین نے کہا کہ اس وقت دنیا میں انسانی حقوق کی سب سے زیادہ خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر میں ہو رہی ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہے۔ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیاء میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ لارڈ قربان حسین نے کہا کہ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ نے مظلوم اور محکوم کشمیری بچوں کیلئے مہم چلا کر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی ہے۔ میں ذاتی طور پر المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ اور ہنسلو جامع مسجد کی اس مخلصانہ کوشش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔
بھارتی گولہ باری کی زد میں رہنے والے چکوٹھی کے انتہائی حساس مقام پر ہونے والی اختتامی تقریب میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے بھی جوش و جذبے کے ساتھ شرکت کی۔ کشمیر کاروان کے اس دشوار اور خطرات سے بھرے ہوئے سفر میں چیئرمین المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ عبدالرزاق ساجد کی اہلیہ محترمہ اور بیٹی بھی شامل تھیں۔ تقریب کے اختتام پر المصطفیٰ کے امدادی سامان کی فائل ریڈکریسنٹ آزادکشمیر کے سربراہ سردار محمود کے حوالے کی گئی۔ آزادکشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان حائل کنٹرول لائن کے انتہائی قریب چکوٹھی کے مقام پر شام کے سائے گہرے ہو رہے تھے جب المصطفیٰ کا وہ سفر ختم ہوا جو 17 ستمبر کو ہنسلو جامع مسجد لندن سے شروع ہوا تھا اور جس تاریخی سفر کو ’’سیو آور چلڈرن ان کشمیر مہم‘‘ کا نام دیا گیا تھا۔ اس مہم کا شاندار آغاز کامیاب اختتام پر تمام ہوا۔
المصطفیٰ آزادکشمیر کے صدر محمد عتیق کیانی اور ان کی پوری ٹیم (سید نوید حسین شاہ‘ صغیر احمد رضا‘ حسنین مصطفائی‘ واجد شاکر‘ ساجد عزیز) خصوصی شکریہ اور خراج تحسین کی مستحق ہے جو کشمیر کارروان کی تیاریوں‘ انتظامات اور ملکی و غیر ملکی مہمانوں کی میزبانی کیلئے مسلسل کئی روز سرگرم عمل رہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں