349

یمن سے برطانیہ تک المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کی انسانی خدمات

تنویر قیصر شاہد

عالم اسلام مسائل اور مصائب کی آماجگاہ بن چکا ہے دنیا بھر میں کوئی ایک بھی اسلامی ملک ایسا نہیں ہے جو بدامنی لاقانونیت فرقہ پرستی اور معاشی بدحالی کی لعنت سے محفوظ ہو ۔ اس کی بنیادی وجہ مسلمان حکمران ہیں جنہوں نے اپنے نجی اور خاندانی اقتدار اور دولت و ثروت کو بچانے اور محفوظ رکھنے کے لئے اپنے ممالک اور اپنے زیر دست عوام کو غیر محفوظ بنا دیا ہے۔ حکمران اور مراعات یافتہ طبقات اور ان کے اہل خانہ تو محفوظ ہیں لیکن خانہ جنگیوں اور فرقہ پرستی کی آگ میں ان اسلامی ممالک کے عوام کا جینا حرام بنا رکھا ہے۔ یمن بھی ایسے بدقسمت ممالک میں شامل ہے ۔ گزشتہ کئی برسوں سے اسلامی ملک یمن خانہ جنگی و فرقہ واریت اور غیرملکی یلغار کا مرکز بن چکا ہے پہلے یمن کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا اس پر بھی ہوس کی آگ ٹھنڈی نہ ہوئی تو یہاں خانہ جنگی کا آغاز کر دیا گیا جس میں اپنے بھی شامل تھے اور غیر بھی نتیجہ غریب یتیموں کو بھگتنا پڑا آج بھی یمن مفلوک الحالی بیروزگاری اور قحط کی یاد میں دن رات جل رہا ہے لیکن کوئی بھی اسلامی ملک اپنے ہی مسلمان بھائیوں کی مدد کرنے پر تیار نہیں ہے۔ یمنی عوام روٹی کے ایک ایک ٹکڑے اور صاف پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں لیکن حکمران اور متحارب طبقہ عوام کو یہ بنیادی انسانی ضرورت کی اشیا فراہم کرنے کی بجائے بندوقیں اور میزائل خریدنے میں مگن ہے ۔ ایسی بے سروسامانی اور مایوسی کے عالم میں کہیں کہیں سے کوئی خدا ترس این جی اوز یمن میں آتی ہیں اور بھوک اور پیاس سے بلکتے انسانوں کو خوراک کی فراہمی کا سبب بن جاتے ہیں۔ اللہ ایسے افراد اور غیر سرکاری اداروں کا بھلا کرے حالیہ ایام کے دوران یمن میں بھوکوں اور پیاسوں کی دستگیری کرنے والی عالمی شہرت کی حامل این جی اوز میں “المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ” بھی شامل ہے ۔ بلکہ بعض معنوں میں اسے ممتاز ترین حیثیت حاصل ہے یہ ٹرسٹ برطانیہ میں بروئے کار ہے اور اب تک پاکستان، بنگلہ دیش، برما ،انڈونیشیا ،مقبوضہ کشمیر، فلسطین ،ایتھوپیا وغیرہ میں بھی خدمات انجام دے چکا ہے۔ یمن میں اس کی حالیہ خدمات کو ممتاز اور منفرد حیثیت حاصل ہے۔ ٹرسٹ کے چیئرمین جناب عبدالرزاق ساجد نے مجھے بتایا “المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ” نے اقوام متحدہ کی گائیڈ لائن کے مطابق یمن میں محتاج اور بے گھر افراد کو بنیادی کھانے پینے کی اشیا پہنچانے کا کام پہلے سے زیادہ تیزی سے شروع کر دیا ہے جس کے مطابق یمن میں اس وقت 24 ملین افراد کو فوری طور پر خوراک اور شیلٹر کی ضرورت ہے۔ عبدالرزاق ساجد اس ضمن میں مزید بتاتے ہیں: ” ہماری چیرٹی کافی عرصے سے یمن میں انسانی خدمات انجام دے رہی ہے۔ یمن میں ہماری امدادی ٹیموں کو جو اعداد و شمار فراہم کیے گئے ہیں ان کے مطابق رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران یہاں اسہال اور ہیضہ کے 137000 کیسز ہو چکے ہیں۔ ان میں ایک چوتھائ مریض پانچ سال سے کم عمر کے ہیں ۔ المصطفی ویلفیئر ٹرسٹ نے دنیا کے ہر حصے میں جہاں بھی کوئی قدرتی آفت آتی ہے یا انسانی المیہ جنم لیتا ہے وہاں ہمیشہ ضرورت مندوں کو ہر ممکن امداد پہنچانے میں پہل کی ہے ۔ یمن میں بھی المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ میں مقامی چیریٹرز کے ساتھ مل کر کام کیا ہے” ۔ چیئرمین عبدالرزاق ساجد کے ایک بیان کے مطابق : ” الحمداللہ ہم یمن کے عارضی کیمپوں میں مقیم1500 خاندانوں میں فوڈ پیکج کی تقسیم کرنے میں سرخرو ہوئے ہیں۔ 30 ہزار انفرادی افراد کو علیحدہ کھانے پینے کی اشیا فراہم کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فیملیز کو فراہم کیا جانے والا پیکج 6 افراد کے کنبے کے لئے ایک مہینے کے لئے کافی ہوتا ہے۔ عبدالرزاق ساجد نے کہا کہ یہ کام ہم کسی کی ستائش اور شاباش حاصل کرنے کے لئے نہیں بلکہ محض انسانی خدمات اور اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لئے کرتے ہیں یقیناً اس کا اجر اللہ کریم ہی کے ہاں موجود ہے ۔بلاشبہ اللہ ہم سب کی نیتوں کا احوال جانتا ہے ہمارے اعمال کا دارومدار بھی ہماری نیتوں پر ہی ہے ۔ جیسی نیت ہوگی اجر بھی ویسا ہی ملے گا اللہ کے ہاں سرخروئ کے لیے “المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ” نے لندن کے علاقے “ہونسلو” اور اس کے مضافات میں رہنے والے سینکڑوں بے خانماں اور بے روزگار افراد میں مفت کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی کا کام بھی شروع کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ (AMWT)کے پرچم تلے ہونسلو اور اس کے آس پاس بسنے والے بے گھر افراد میں مفت کمبل اور بستر بھی تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ “المصطفی ویلفیئر ٹرسٹ” میں اس عمل کوNEIGHBOUR FIRST کا عنوان دیا ہے۔ یعنی سب سے پہلے ہمسائے کی دستگیری۔ ایک اندازے کے مطابق ،اس وقت برطانیہ میں 3 لاکھ سے زائد افراد بے گھر(HOMELESS) ہیں۔سردی گرمی میں ان کے پاس کمبل ہوتے ہیں نہ کوئی ڈھنگ کا بستر ۔روٹی کا حصول بھی ان لاکھوں افراد کے لیے بہت مشکل ہے ۔ایسے بھوکے اور بے گھر افراد کو المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ہر ہفتے مفت خوراک بہم پہنچانے کی خدمات انجام دے رہا ہے ۔ (AMWT) کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ ہم ہر ہفتے آپ نے رضاکاروں کے توسط سے “ہونسلو” اور اسکے مضافات میں 200 کھانے کے مفت پیکٹ تقسیم کرتے ہیں ۔ساجد صاحب کا کہنا ہے کہ ہمارے ادارے کی طرف سے “ہونسلو” اور اس کے آس پاس فٹ پاتھوں پر زندگیاں گزارنے والے سینکڑوں افراد میں جو کھانا تقسیم کیا جاتا ہے وہ حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق تیار کیا جاتا ہے اور اس کے لیے ہم نے لندن کے ایک ایسے مستند اور معتبر ادارے کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں جو برطانوی محکمہ حفظان صحت کے طے کردہ ایس او پیز کے مطابق کھانا تیار کرنے میں ممتاز حیثیت کا حامل ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں