727

المصطفے آئی ہسپتال افتتاح کے موقع پرشاندار اور یادگار دعائیہ روحانی تقریب

رپورٹ : محمد نواز کھرل

شروع ہوتی سردیوں کی میٹھی رُت میں ۔۔ 12 نومبر کی خنک اور خوبصورت شام ۔۔ پاکستان کے دل لاہور اور لاہور کے دل مزنگ روڈ پر قائم ہونے والے “ المصطفے آئی ہسپتال “ کے افتتاح کے تاریخی موقع پر ہونے والی “ دعائیہ روحانی تقریب “ کے انعقاد کے لئے ہسپتال کے ساتھ کشادہ پلاٹ میں نہایت خوبصورتی ، عمدگی ، نفاست اور سلیقے کے ساتھ پنڈال سجایا گیا تھا ۔۔۔۔ پنڈال کے اندر اور باہر آویزاں کئے گئے تعارفی فلیکسز اور خیرمقدمی بینرز نے پورے ماحول کو دلکشا بنا رکھا تھا ۔۔۔ ہسپتال سے تقریب گاہ تک پورے ماحول میں پھیلی چہل پہل ، پُر بہار رونق ، جوش جذبے اور خوشی و مسرت کا خوش رنگ منظر نامہ دیدنی تھا ۔۔۔۔ شام چھ بجے کے بعد مہمانوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔۔۔ تقریب کے میزبان اور روح رواں ، چیئرمین “ المصطفے “ بلند عزم عبدالرزاق ساجد پنڈال کے خوبصورت پھولوں سے سجائے گئے داخلی دروازے پر کھڑے ہو کر دیدہ و دل فرش راہ کئے ، مسکراتے چہرے کے ساتھ آنے والے معزز و محترم مہمانوں اور مندوبین کو خوش آمدید کہہ رہے تھے ۔۔ ملک کے کونے کونے سے اہل فکر و دانش ، دینی راہنما ، علماء و مشائخ اور انجمن طلباء اسلام کے سابقین کشاں کشاں چلے آ رہے تھے ۔۔ پنڈال رفتہ رفتہ روشن چہروں سے بھرتا جا رہا تھا ۔۔۔ معزز مہمانوں کی پذیرائی اور انھیں نشستوں تک پہنچانے کے لئے المصطفے کی فعال ٹیم کے ممبران ( تجمل گرمانی ، محترمہ نصرت سلیم ، ارسلان طاہر ، میاں حامد رضا ، ملک فیاض اطہر ، شاہد عبدالمتین ، رضوان انصاری ) مسلسل متحرک رہے ۔



مختلف شعبہ ہائے زندگی کی نمایاں شخصیات کی موجودگی سے تقریب گاہ جگ مگ کرنے لگی اور ایک کہکشاں سج گئی ۔۔۔ تقریب کے باقاعدہ آغاز سے پہلے وسیع پنڈال میں رکھی گئی تمام کرسیاں بھر چکی تھیں ۔۔۔ تقریب کی صدارت کرنے والی عظیم روحانی و علمی شخصیت ، اجالوں کے نقیب ، لازوال عظمتوں اور بے مثال نسبتوں والے میرے مرشد کریم حضرت علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ جی کی برکتوں بھری تشریف آوری کے فورا بعد تقریب کا باقاعدہ آغاز ہوا ۔۔۔ دربار حضرت بابا فرید گنج شکر پاکپتن شریف کے خطیب علامہ ڈاکٹر عمران انور نظامی نے تلاوت قرآن مجید اور معروف نعت گو شاعر جناب سرور حسین نقشبندی اور عدیل احمد نے نعت رسول مقبول پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔۔۔ تلاوت و نعت کی سرمدی آواز سن کر شرکائے تقریب کی سماعتیں معطر و منور ہو گئیں اور پورا ماحول ایک تقدس اور برکت کی خوشبو سے مہکنے لگا ۔۔۔ تقریب کی نظامت کے فرائض ان سطور کے راقم ( محمد نواز کھرل ) نے سرانجام دیئے ۔۔۔ تقریب کا سٹیج باکمال اور باجمال شخصیات کی جلوہ گری سے چمک دمک رہا تھا ۔۔۔ صاحب صدر ، عظیم سید زادے ، مفکر اسلام مفسر قرآن حضرت علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ جی کی صدارتی نشست کے دونوں طرف تشریف فرما شخصیات میں المصطفے کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد ، المصطفے ویلفیئر سوسائیٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالرحیم ، سنی اتحاد کونسل اور پنجاب قرآن بورڈ کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا ، المصطفے ویلفیئر سوسائیٹی لاہور کے صدر اور سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان میاں خالد حبیب الہی ایڈووکیٹ ، اے ٹی آئی کے مرکزی صدر معظم شہزاد ساہی ، جماعت اہل سنت پنجاب کے صدر مفتی محمد اقبال چشتی ، جامعہ نعیمیہ کے پرنسپل اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن ڈاکٹر راغب حسین نعیمی ، المصطفے ویلفیئر سوسائیٹی پاکستان کے مرکزی راہنما جناب احمد رضا طیب ، المصطفے آئی ہسپتال کے صدر طارق حمید فضل ، معروف دینی سکالر پروفیسر راؤ ارتضی حسین اشرفی ، انجمن طلباء اسلام کے سابق مرکزی نائب صدر اور پاکستان فلاح پارٹی کے صدر امانت علی زیب ، جامعہ حزب الاحناف لاہور کے مہتمم پیر سید مصطفے اشرف رضوی شامل تھے ۔

جگمگاتے ولولوں ، دمکتے جذبوں ، دہکتے حوصلوں ، روشن تمناؤں اور تمتماتی جستجوؤں کے جھرمٹ میں پُر ہجوم عوامی تقریب جاری تھی اور تقریب میں شریک ہر فرد کا چہرہ المصطفے آئی ہسپتال کے قیام کی خوشی و سرشاری کے تاثرات سے تمتما رہا تھا اور المصطفے کی فعال و متحرک اور مخلص ٹیم کے لئے محبت کے جذبات آنکھوں سے چھلک رہے تھے ۔۔۔ تلاوت و نعت کے بعد سلسلہ تقاریر شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے المصطفے ویلفیئر سوسائیٹی لاہور کے صدر ، اے ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل ، نظام مصطفے پارٹی کے راہنما ، ممتاز قانون دان ، دانش و دانائی کے پیکر جناب میاں خالد حبیب الہی ایڈووکیٹ کو دعوت خطاب دی گئی ۔ انھوں نے اپنی تقریر میں المصطفے آئی ہسپتال کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ یہ ہسپتال کم وسائل اور زیادہ مسائل والے افتادگان خاک کی بجھی آنکھوں کی روشنی پھر سے بحال کرنے کے لئے اہم اور فعال کردار ادا کرے گا ۔ اور اس ہسپتال کے ذریعے نابینا پن کے خاتمے کا مشن تیز تر ہو گا ۔ المصطفے آئی ہسپتال بلا امتیاز ، بلا تفریق اور بلا معاوضہ خدمات سرانجام دے گا “ میاں خالد حبیب الہی ایڈووکیٹ کے خطاب کے بعد ملک بھر میں پھیلے ہوئے المصطفے ویلفیئر سوسائیٹی کے فلاحی نیٹ ورک کے صدر ، درویش صفت شخصیت ، صاحب تقوی ، عالی جناب ڈاکٹر عبدالرحیم تقریب کے شرکاء سے مخاطب ہوئے ۔ وہ کہہ رہے تھے “ المصطفے آئی ہسپتال دُکھی انسانیت کے لئے اپنائیت کا سائبان ثابت ہو گا ۔ لاہور میں المصطفے آئی ہسپتال کے قیام سے المصطفے کے وابستگان کے جذبوں کو نئی حرارت ملی ہے ۔ اس شاندار ہسپتال کے قیام کے لئے المدینہ ٹرسٹ کے مخلص اور ایثار کیش احباب کا تعاون اور قربانی لائق ستائش اور قابل قدر ہے ۔ اپنے خالق کو خوش کرنے کے لئے اس کی مخلوق کی خدمت ناگزیر ہے ۔ خدمت میں ہی عظمت کا راز پوشیدہ ہے “ ڈاکٹر عبدالرحیم کی پُرتاثیر دھیمی دھیمی گفتگو کے اختتام پر عظیم اور قدیم دینی درسگاہ جامعہ نعیمیہ کے پرنسپل ، ممتاز دینی سکالر ، بیدار مغز ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے اپنے گلاب لہجے میں افکار عالیہ کی سوغات بانٹتے ہوئے کہا کہ “ جب کچھ اہل جنوں عزم و یقین کے چراغ ہاتھوں میں لے کر کسی اُجلے خواب کے عشق میں مبتلا ہوتے ہیں اور شب و روز کے سارے لمحے اس خواب کی نذر کر دیتے ہیں تو وہ خواب تعبیر آشنا ہو کر رہتا ہے ۔ المصطفے آئی ہسپتال کا قیام بھی ایسے ہی جنوں صفات مخلصین کے دیرینہ خواب کی خوش رنگ تعبیر ہے ۔ المصطفے آئی ہسپتال کا فنگشنل ہونا اہل لاہور کے لئے بہت بڑی خوشخبری ہے “ شہید پاکستان ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید کے قابل فخر فرزند ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے اپنی گفتگو کو سمیٹا اور پھر جماعت اہل سنت پنجاب کے امیر ، عالمی شہرت کے حامل مقبول ترین عوامی خطیب مفتی محمد اقبال چشتی مائیک پر تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ “ المصطفے آئی ہسپتال کے قیام پر عبدالرزاق ساجد اور ان کے ساتھی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے بہت کم وقت میں آئی ہسپتال کو فنگشنل کر کے ناممکن کو ممکن کر دکھایا ہے ۔ یہ ہسپتال نابینا پن کے شکار غریب افراد کے لئے کسی عظیم نعمت سے کم نہیں ۔ ہسپتال کو کامیابی کے ساتھ چلانے کے لئے المصطفے کے ساتھ تعاون کرنا ہم سب پر لازم ہے ۔ ہر صاحب ثروت فرد کو المصطفے آئی ہسپتال کا ساتھ دے کر روشنی کا سفیر بننا چاہئے “

مفتی محمد اقبال چشتی کے ولولہ انگیز خطاب کی گونج تھمی تو انہی دلدار لمحوں میں المصطفے کے بانی اور سرپرست اعلی ، الحاج ڈاکٹر محمد حنیف طیب کے قابل اور لائق فرزند ، کراچی سے آئے ہوئے معزز مہمان برادرم احمد رضا طیب کی دلوں میں اترتی میٹھی آواز سماعتوں میں رس گھول رہی تھی ۔ انھوں اپنے احساسات و خیالات کو الفاظ کا جامہ پہناتے ہوئے کہا کہ “ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت کے انتہائی اہم مقام پر المصطفے آئی ہسپتال کا قیام المصطفے ویلفیئر ٹرسٹ برطانیہ کی جگمگاتی کامیابی ہے ۔ یہ کامیابی اللہ کریم کی خاص رحمت اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نگاہ کرم سے ممکن ہوئی ہے ۔ اس کرم نوازی پر ہمارے سر اظہار تشکر کے لئے اپنے پروردگار کی پاک بارگاہ میں جھکے ہوئے ہیں ۔ المصطفے ویلفیئر سوسائیٹی پورے پاکستان میں مسائل زدہ دُکھی انسانیت کی بےلوث خدمت کے لئے مختلف فلاحی منصوبے کامیابی کے ساتھ چلا رہی ہے ۔ فلاح انسانیت کا یہ سعادتوں بھرا سفر نیکی ، خیر اور بھلائی کا سفر ہے ۔ لاہور میں المصطفے آئی ہسپتال کے قیام سے ہمارے جذبوں کو مہمیز ملی ہے “ عظیم باپ کے عظیم بیٹے ، پیارے اور سجیلے بھائی احمد رضا طیب کی شبنمی گفتگو کے بعد المصطفے آئی ہسپتال کے صدر ، معروف فلاحی و سماجی شخصیت محترم طارق حمید فضل سامعین سے مخاطب ہوئے ، انھوں نے دلنشیں لب و لہجہ میں اپنے گرانقدر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مدینہ ٹرسٹ کے ذمہ داران نے المصطفے ویلفیئر ٹرسٹ کی شاندار کارکردگی ، شفاف مالی معاملات اور المصطفے کی ٹیم کے اخلاص سے متاثر ہو کر المصطفے آئی ہسپتال کے لئے جگہ فراہم کرنے کا اہم فیصلہ کیا ۔ ہمیں اپنے اس فیصلے پر اطمینان اور خوشی ہے کیونکہ ہمیں یقین کامل ہے کہ المصطفے آئی ہسپتال غریبوں کو امیروں کے مہنگے اور بڑے ہسپتالوں جیسی معیاری سہولتیں مفت فراہم کرے گا ۔ المدینہ ٹرسٹ اور المصطفے ویلفیئر ٹرسٹ مل کر بیماروں اور لاچاروں کے درد بانٹیں گے ۔ انتہائی قلیل وقت میں المصطفے آئی ہسپتال کے تعمیراتی کام کی تکمیل اور جدید ترین مشینوں کی تنصیب کسی معجزہ سے کم نہیں ۔ انسانیت کا درد رکھنے والے دردمند افراد ہمارے دست و بازو بن کر اندھے پن کے خاتمے کی مخلصانہ جدوجہد کا حصہ بن جائیں “ ۔۔۔۔۔

جذبوں اور ولولوں سے بھری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے المصطفے کے متحرک و فعال کنٹری ڈائریکٹر ، جواں عزم برادرم تجمل گرمانی نے کہا کہ “ المصطفے آئی ہسپتال کے قیام کے لئے جگہ فراہم کرنے پر اپنے کرم فرماؤں طارق حمید فضل ، خالد حمید فضل ، سعد بن عطا اور ان کی فیملی کے شکرگزار ہیں ۔ میں نے خدمت خلق کا سبق اپنے والدین سے سیکھا ۔ خوش قسمت ہیں وہ لوگ جنہیں اللہ کریم اپنی مخلوق کی خدمت کے لئے منتخب کر لیتا ہے ۔ ہم المصطفے آئی ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو معزز مہمان کا پروٹوکول دیں گے ۔ ہم نے دن رات کام کر کے بہت کم وقت میں ہسپتال کو فنگشنل کیا ہے جس پر میں اپنی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ یہ واحد ہسپتال ہے جس میں پرچی سے آپریشن تک سب سہولیات فری ہوں گی ۔ المصطفے آئی ہسپتال مجبوریوں کی سولی پر لٹکے اور لاچاری و بے بسی کے پل صراط سے گزرتے انسانوں کی ویران زندگی میں بہار لانے کے لئے کام کرے گا “

قارئین کرام ! تقریب جاری تھی ، جذبے عروج پر تھے اور سامعین نہایت انہماک اور اشتیاق سے مقررین کی تقاریر سماعت کر رہے تھے ۔ اسی جوش و جذبے سے بھرے سرشار ماحول میں طالبانائزیشن کے خلاف دلیرانہ آواز اٹھانے والے صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم رحمتہ اللہ علیہ کے لخت جگر ، معروف سیاسی لیڈر صاحبزادہ حامد رضا کے خطاب کا اعلان ہوا تو شرکائے تقریب نے پُرجوش نعرے لگا کر ان کا استقبال کیا ۔ دلیر اور دلبر صاحبزادہ حامد رضا نے اپنے خطاب میں کہا کہ “ المصطفے آئی ہسپتال کی متاثرکن عمارت ، جدید مشینیں ، منظم نظام اور فعال و بااخلاق عملے کو دیکھ کر دل خوشی سے بھر گیا ہے ۔ المصطفے کی ٹیم نے اپنی محنت ، لگن ، خلوص اور ہنرمندی کے تیشے سے مشکلات و مسائل کے پہاڑوں کے جگر کاٹ کر کامیابی کی نہر جاری کر دی ہے ۔ المصطفے آئی ہسپتال کے قیام سے صوفیا کے پیروکار اہل حق کو ولولہ تازہ ملا ہے ۔ میں المصطفے کے وابستگان کو سلام پیش کرتا ہوں جو خلق خدا کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ ہماری دعائیں اور وفائیں المصطفے کے ساتھ ہیں ۔ میرے والد کے عظیم ساتھی اور میرے بھائی عبدالرزاق ساجد کی فلاحی خدمات لائق صد تحسین ہیں ۔ “

محبتوں کی خوشبو سے مہکتی اور خوبصورت شخصیات سے سجی تقریب کے آخری مرحلے میں ، لہجے میں نرمی ، بات میں صداقت ، شخصیت میں وقار اور مزاج میں عاجزی رکھنے والے چیئرمین المصطفے عبدالرزاق ساجد نے تقریر شروع کی تو شرکائے تقریب نے ان پر والہانہ محبتیں نچھاور کیں ۔ سربلند جذبوں والے اور تابناک زندگی گزارنے والے عبدالرزاق ساجد نے کہا کہ “ آج میری زندگی کا سب سے اہم دن ہے کیونکہ آج میں اپنے عظیم شیخ طریقت قبلہ شاہ جی کی سعادتوں اور ثوابوں بھری موجودگی میں اپنے زمانہ طالب علمی کے تحریکی ساتھیوں کے ساتھ “ المصطفے آئی ہسپتال “ کا دیرینہ خواب متشکل ہوتے دیکھ رہا ہوں ۔ ہم سب ہسپتال کی شاندار عمارت کو کھلی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں ۔ المصطفے آئی ہسپتال کا قیام نئے زمانے اور نئی سحر کی بشارت کی طرح ہے ۔ المصطفے کی وفا شعار ٹیم نے برسوں کا کام مہینوں میں مکمل کر کے ثابت کر دکھایا ہے کہ
عزم محکم ہو تو ہوتی ہیں بلائیں پسپا
کتنے طوفان پلٹ دیتا ہے ساحل تنہا
کامیابی ، کامرانی اور سرخروئی کے ان جاوداں لمحات میں ہم سب اللہ کریم کا شکر ادا کرتے ہیں جس کی توفیق سے ہم کچھ کرنے کے قابل ہوئے ۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ اچھی خبریں سننے کو ترسے ہوئے میری دیرینہ تنظیمی ہمسفروں کی آنکھوں میں امید کے دیئے لو دینے لگے ہیں ۔ امکانات کے زنگ آلود دریچے کھلنے لگے ہیں ۔ میرے دوستو ! ایک ایسی پوہ پھوٹنے کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں جس کے بعد ہر طرف اجالا ہی اجالا ہو گا “ خوش گفتار اور خوش رفتار عبدالرزاق ساجد کی تقریر کا ہر لفظ دل سے نکل رہا تھا اور دلوں میں اتر رہا تھا ۔ انھوں نے مزید کہا کہ “ میرے دوستو ! آؤ آج ہم سب عہد کریں کہ ہم کشت جاں میں بدگمانیوں کے کانٹے نہیں محبت کے پھولوں کی تخم ریزی کریں گے ۔ نفرتوں اور عداوتوں کی فصلیں کاٹ کر اتحاد و یکجہتی کے گلاب اگائیں گے ۔ میں نے ہسپتال کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لئے جناب غلام مرتضے سعیدی ، جناب ڈاکٹر حمزہ مصطفائی ، محترم ڈاکٹر محمد ظفراقبال نوری اور جناب شیخ طاہر انجم سمیت اے ٹی آئی کے تمام سابقین کو بلا امتیاز پُرخلوص دعوت پیش کی تھی ۔ ہم ماضی کی تلخیاں بھلا کر نیا سفر شروع کرنا چاہتے ہیں ۔ میرے مرشد کریم قبلہ شاہ جی کی توجہات اور دعائیں میرا زاد سفر ہیں ۔ شاہ جی سرکار کی نگاہ کرم میرے لئے سب کچھ ہے ۔ ہم الحاج محمد حنیف طیب کی قیادت میں دنیا بھر میں خدمت انسانیت کا فلاحی مشن مزید تیز تر کریں گے “

جناب عبدالرزاق ساجد کی درد بھری تقریر کے بعد المصطفے ویلفیئر سوسائیٹی کے بانی اور سرپرست اعلی ، سابق وفاقی وزیر ، نظام مصطفے پارٹی کے سربراہ ، نرم دم گفتگو گرم دم جستجو محترم الحاج محمد حنیف طیب نے کراچی سے ٹیلیفونک خطاب کر کے شرکائے تقریب کا لہو گرما دیا ۔ اپنی زندگی کے سارے شب و روز خدمت انسانیت کے لئے وقف کر دینے والے ، ہفت رنگ شخصیت کے مالک الحاج محمد حنیف طیب نے اپنے بصیرت افروز خطاب میں کہا کہ “ میں علالت کے سبب آج کی تاریخی تقریب میں شریک نہیں ہو سکا لیکن میرا دل آپ سب کے ساتھ دھڑک رہا ہے ۔ میرے لئے آج تشکر اور امتنان کا لمحہ ہے کہ ہم نے برسوں پہلے المصطفے کا جو پودا لگایا تھا وہ پودا آج ایسا شجر سایہ دار بن چکا ہے جس کے سائے تلے لاکھوں تڑپتے ، سسکتے اور بلکتے انسانوں کو سکھ اور سکون فراہم کیا جا رہا ہے ۔ لاہور کے قلب میں المصطفے آئی ہسپتال کا بننا اور کام شروع کر دینا ہم سب کے لئے بے پناہ حوصلوں کا سبب اور باعث افتخار ہے ۔ میں اس شاندار ہسپتال کے قیام پر اپنے بھائی عبدالرزاق ساجد اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ میں مدینہ ٹرسٹ کے مخلص احباب گرامی کا بھی خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں جن کے فراخدلانہ تعاون اور قربانی و ایثار نے آئی ہسپتال کے قیام میں بنیادی کردار ادا کیا ۔ میں نے کچھ عرصہ پہلے اس ہسپتال کا وزٹ کیا تھا اور مجھے یہ دیکھ کر دلی اطمینان ہوا کہ المصطفے آئی ہسپتال میں آنکھوں کے علاج معالجے اور آپریشن کے لئے جدید ترین بنیادوں پر انتہائی موثر انتظام کیا گیا ہے اور ماہر ترین اور قابل ترین ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں “ سادگی اور سچائی کے پیکر الحاج محمد حنیف طیب نے المصطفے کے وابستگان سے کہا کہ “ بے یقینی اور بے حوصلگی کے مرض سے بچیں ۔ اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کریں ، اپنی تنظیم کے ساتھ وابستگی کو وارفتگی بنائیں ۔ یقین کامل کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں ۔ امید سحر میں سرگرم سفر رہیں ۔ سینوں میں مچلتی آرزؤں کی آنچ تیز تر کر دیں “

…………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………
تقریب میں شریک اہم شرکاء
تقریب کے اہم شرکاء میں المصطفے ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل کی سی ای او محترمہ رضوانہ لطیف صاحبہ ۔۔ محمکہ اوقاف پنجاب کے ڈی جی ڈاکٹر سید طاہر رضا بخاری ۔۔ انٹرنیشنل صوفی سکالرز فورم کے صدر علامہ ڈاکٹر مسعود احمد رضا الرفاعی ۔۔ لاہور ہائی کورٹ بار کے فنانس سیکریٹری ذیشان سلہریا ۔۔ متحدہ علماء بورڈ کے کوآرڈینیٹر ، روزنامہ جنگ کے کالم نگار اور تنظیم اتحاد امت کے چیئرمین پیر محمد ضیاءالحق نقشبندی ۔۔ معروف کالم نگار تنویر قیصر شاہد ۔۔ اے ٹی آئی پنجاب کے سابق ناظم ، ابن شیخ القرآن صاحبزادہ فضل الرحمن اوکاڑوی ۔۔ اے ٹی آئی کے سابق مرکزی صدر چوہدری محمد عاکف طاہر ایڈووکیٹ ۔۔ المصطفی آئی ہسپتال کے سینئر نائب صدر خالد حمید فضل ۔۔ انجمن طلباء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل محمد اکرم رضوی ۔۔ جے یو پی نیازی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر امجد حسین چشتی ۔۔ نعیمئن ایسوسی ایشن کے صدر مفتی محمد حسیب قادری ۔۔ المصطفے پنجاب کے صدر ڈاکٹر غلام قادر فیاض ۔۔ اے ٹی آئی کے سابق مرکزی راہنما ، پیارے بھائی اعجاز احمد فقہی ایڈووکیٹ ۔۔مسلم لیگ ن کے راہنما رانا خالد قادری ، معروف لکھاری اور معروف مجلہ “ انوار رضا “ کے مدیر اعلی برادرم ملک محبوب الرسول قادری ۔۔ صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم رحمتہ اللہ علیہ کے لخت جگر جناب صاحبزادہ حسن رضا ۔۔ پاکستان مسلم فرنٹ کے سربراہ پیر ضیاءالمصطفے حقانی ۔۔ تحفظ ناموس رسالت محاذ کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد علی نقشبندی ۔۔ مفتی مسعود الرحمن ۔۔ المصطفے پنجاب کے جنرل سیکریٹری پروفیسر ندیم اشرفی ( قصور ) ۔۔ المصطفے پنجاب کے نائب صدر صاحبزادہ رضا المصطفے نوری ۔۔ اے ٹی آئی کے سابق مرکزی سیکریٹری جنرل انجیئر عبدالرشید ارشد ( خانیوال ) ۔۔ انجمن طالبات اسلام کی سابق مرکزی ناظمہ اور المصطفے آئی ہسپتال کے شریعہ بورڈ کی ڈائریکٹر محترمہ نصرت سلیم صاحبہ ۔۔ معروف میڈیا پرسن رانا نعمان سعید ۔۔ سابق کوآرڈینیٹر مذہبی امور حکومت پنجاب مفتی انتخاب احمد نوری ۔۔ پیر اختر رسول قادری ۔۔ انجمن اساتذہ پاکستان کے سابق مرکزی صدر پروفیسر محمد احمد اعوان ۔۔ شاہد میر ایڈووکیٹ ( سیالکوٹ ) ۔۔ معروف دینی سکالر پروفیسر مسعود احمد مجاہد ۔۔ ڈاکٹر عمران انور نظامی ۔۔ الکرم فرینڈز کے سیکریٹری جنرل محمد جعفر ماجد ۔۔ معروف رائیٹر میاں معظم علی ۔۔ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی راہنما علامہ آصف اکبر میر ۔۔ ڈاکٹر بدر منیر سیفی ۔۔ جناب پیر سید تنویر حسین ۔۔ پیر سعید احمد چشتی ( پاکپتن شریف ) ۔۔ سعید الدین طارق ( سبّی بلوچستان ) ۔۔ اے ٹی آئی کے سابق مرکزی نائب صدر میاں نعیم الدین ( بھیرہ ) ۔۔ پیر سید شاہد حسین گردیزی ۔۔ ارشاد جاوید قریشی ۔۔ سلمان منہاس ۔۔ میاں احسن ایوب ( سیالکوٹ ) ۔۔ جاوید گورائیہ ایڈووکیٹ ۔۔ اے ٹی آئی پنجاب کے سابق جنرل سیکریٹری اور پنجاب یونین آف جرنلسٹ کے فنانس سیکریٹری بدر ظہور چشتی ۔۔ معروف صحافی اور شاعر محمد اسلم سعیدی ۔۔ شیخ نثار احمد ( کبیر والا ) ۔۔ راؤحسیب احمد ۔۔ جمیل رضوی ( پتوکی ) ۔۔ ارشد جاوید مصطفائی ( چھانگا مانگا ) ۔۔ شکیل رضوی ( پتوکی ) ، طالب حسین طالب ۔۔ چوہدری احسان علی گورائیہ ( گوجرانوالہ ) ۔۔ حافظ محمد یعقوب فریدی ۔۔ المصطفے ویلفیئر سوسائیٹی لاہور کے جنرل سیکریٹری مقصود چوہدری ۔۔ ڈاکٹر سعید طاہر ( فیصل آباد ) ۔۔ ملک جاوید اقبال یوسفی ۔۔ حافظ سخی احمد خان ( جھنگ ) ۔۔ اے ٹی آئی پنجاب کے سابق ناظم شہزادہ بٹ ( سیالکوٹ ) ۔۔ انجمن طلباء اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات عامر اسماعیل ۔۔ معروف بزنس مین عمر شیخ ۔۔ اے ٹی آئی پنجاب کے سابق جنرل سیکریٹری ڈاکٹر اسحاق رحمانی ۔۔۔ قاضی عمر نظامی ۔۔ قاسم وقار سیالوی ( فیصل آباد ) ۔۔ صاحبزادہ عطاء المصطفے نوری رحمتہ اللہ علیہ کے صاحبزادے حُسن مصطفے قادری اور محمد جنید مصطفے ( فیصل آباد ) ۔۔ پروفیسر ڈاکٹر طارق باجواہ ۔۔ جامعہ محمدیہ غوثیہ لاہور کے مہتمم احسان الحق صدیقی ۔۔ مرکزی جماعت اہل سنت پاکستان کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید احسان گیلانی ۔۔ عطالرحمن فاروقی ۔۔ صاحبزادہ محمد سلیم ہمدمی ۔۔۔ نذیر احمد عاکوکا ایڈووکیٹ ۔۔۔ ڈاکٹر منظور حسین اختر ۔۔ معین الحق علوی ۔۔ ناصر قادری ایڈووکیٹ ۔۔ جے یو پی کے راہنما شہباز ملک ۔۔ معروف چارٹر اکاؤنٹنٹ محمد اسلم بھٹی ۔۔ رانا سجاد مصطفائی ۔۔ ماجد سلیم ۔۔ انوارالحق بھٹی ( حاصل پور ) ۔۔ معروف شاعر کامران ناشط بھٹہ ایڈووکیٹ ۔۔ حافظ محمد اقبال سیالوی ( لالہ موسی ) ۔۔ رشید خان سہو ( ساہیوال ) ۔۔ محمد اکبر چوہدری ( جڑانوالہ ) ۔۔ پروفیسر سلیم عباس قیصر ( ایف سی کالج لاہور ) ۔۔ محمد اجمل لطیف گرمانی ۔۔ محمد افضل لطیف گرمانی ۔۔ محمد قاسم چشتی ( کامونکی ) ۔۔ محمود سکندر سلطانی ( چنیوٹ ) ۔۔ معروف کالم نگار اسحاق جیلانی ۔۔ ندیم سعیدی ۔۔ مجاہد علی طارق ( جڑانوالہ ) ، حافظ شاہد ( جڑانوالہ ) ۔۔ حافظ محمود الحسن ۔۔ معروف شاعر ولایت احمد فاروقی ۔۔ راجپوت سنگت پاکستان کے صدر رائے عقیل عباس بھٹی ۔۔ اے ٹی آئی لاہور کے ناظم دانش وڑائچ ۔۔۔ عمران جٹ ، اور دوسرے احباب شامل تھے ۔۔ تقریب میں المصطفے ویلفیئر ٹرسٹ کی سی ای او محترمہ رضوانہ لطیف صاحبہ کے والد گرامی جناب محمد لطیف گورمانی نے خصوصی طورپر شرکت کی ۔
…………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………………
تقریب کے آخر میں صاحب صدر ، راہ نورد شوق ، آبروئے علم ، علم و عمل کے حسین پیکر ، عظیم مفکر اور مفسر حضرت علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ جی قبلہ صدارتی خطاب کے لئے ڈائس پر تشریف لائے تو تقریب کے شرکاء نے عظیم سید زادے کے قدموں میں اپنے دل رکھ دیئے ۔ اس موقع پر شاہ جی کے ساتھ محبت و عقیدت کے والہانہ اظہار کے خوش رنگ مناظر دیدنی تھے ۔ شاہ جی نے دلنواز گفتگو کا آغاز کیا تو سامعین ہمہ تن گوش ہو گئے اور دل کے کانوں سے عہد رواں کے عارف کامل کی دلوں کے بند دروازے کھولتی اور جذبے جگاتی گفتگو سماعت کرنے لگے ۔ شاہ جی نے فرمایا کہ “ المصطفے آئی ہسپتال کو دیکھ کر میرا دل خوش ہوا ہے ۔ غریب اور محروم طبقات کے لئے صادق جذبوں کے ساتھ بنایا گیا یہ ہسپتال مایوسی کی دبیز رات میں امید کا چراغ ہے ۔ یہ ہسپتال خدمت خلق کے ایک جہان تازہ کی بنیاد بنے گا ۔ عبدالرزاق ساجد اتنا مخلص انسان ہے کہ اس سے اس کے جسم کی چمڑی بھی مانگی جائے تو یہ پیش کر دے گا ۔ پچھلے سال ساجد کی کوششوں سے بیت المقدس کے امام الشیخ عوض اللہ الکسوانی ادارہ تعلیمات اسلامیہ کے سالانہ اجتماع میں شریک ہوئے ۔ اس سال بھی عبدالرزاق ساجد نے بغداد شریف سے دربار حضور غوث پاک کے امام کو ادارہ کے اجتماع میں شرکت کی دعوت دینے کی اجازت مانگی لیکن میں نے ملکی حالات اور کرونا کی سنگین صورت حال کی وجہ سے منع کر دیا ۔۔ انجمن طلباء اسلام کے ساتھ میری محبت کے رشتے کافی پرانے ہیں ۔ حب رسول نے ہم سب کو محکم دوستیوں کے ایک گلدستہ کی صورت دے رکھی ہے ۔ ڈاکٹر ظفراقبال نوری ، عبدالرزاق ساجد ، نواز کھرل اور دوسرے بے شمار اے ٹی آئی کے سابقین کا میرے ساتھ سلسلہ بیعت ہے ۔ یہ سب میری امیدوں اور آرزؤں کے گلستان کے گل بوٹے ہیں ۔ میں ہر ایک کے ذوق اور اہلیت کے مطابق اس سے دین کا کام لے رہا ہوں “ قبلہ شاہ جی کی پھول پھول باتیں بہار کے نرم رو جھونکے کی طرح دلوں اور دماغوں کو سکون آشنا کر رہی تھیں ۔ شاہ جی کی دلنواز باتیں سن کر تقریب میں شریک ہر فرد اپنے دل میں طمانیت کا بادل اترتے محسوس کر رہا تھا ۔ ہمارے روحانی رہبر قبلہ شاہ جی نے دلوں پر دستک دیتے ہوئے مزید فرمایا کہ “ نئے جذبوں اور تازہ ولولوں کے ساتھ آگے بڑھیں ۔ زیست کا ہر لمحہ اللہ کی مخلوق کی بھلائی کے لئے وقف کر دیں ۔ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تابندہ زندگی کے نقوش کو مشعل راہ بنائیں ۔ المصطفے آئی ہسپتال مجبوروں اور بے کسوں کے لئے چشمہ فیض بنے گا اور المصطفے ویلفیئر ٹرسٹ کی مخلصانہ کوششیں غربا و مساکین کی خزاں رسیدہ زندگیوں میں بہار لائیں گی ۔ المصطفے کے احباب بندگان خدا میں بصارت کے ساتھ ساتھ بصیرت کا نور بھی بانٹیں ۔ انسانیت کی بھلائی اور ترقی کے لئے آپ احباب کا ایثار ضرور رنگ لائے گا ۔ آؤ مل کر عہد کریں کہ محروم طبقات کے درد بانٹیں گے ۔ خدمت انسانیت کو اپنا مقصد حیات بنائیں گے ۔ یاد رکھیں ہماری عزت و بقا کا راز صرف خالق کی بندگی اور مخلوق کی خدمت میں پوشیدہ ہے “
قبلہ شاہ جی نے منزل نواز اور راہ ساز خطاب کے بعد خصوصی دعا کروائی ۔ دعا کے دوران پورے ماحول پر رقت طاری ہو گئی ۔۔ دعا کے بعد قبلہ شاہ جی نے ہسپتال کا افتتاح کیا اور مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اس موقع پر شاہ جی نے ہسپتال کی کامیابی کے لئے خصوصی دعاؤں سے بھی نوازا ۔۔ تقریب کے اختتام پر تمام شرکاء کی پر تکلف کھانے سے تواضع کی گئی ۔
پُرتکلف عشائیہ کے بعد عالمی شہرت یافتہ صوفی سنگر استاد رفاقت علی خان اور ان کے بیٹے بخت علی خان نے صوفیانہ کلام سنا کر سامعین کو محظوظ کیا اور فضا کو سوز و گداز کی کیفیتوں سے بھر دیا ۔۔۔ اس طرح یہ یادگار تقریب “ تُو کجا من کجا “ کی پُرسوز صداؤں کے ساتھ اختتام کو پہنچی ۔ ایسی تقریب جس کا نقش تا دیر شرکاء کے دلوں میں جگمگاتا اور آنکھوں میں لکھا رہے گا ۔۔ تقریب ختم ہونے کے بعد ملک بھر سے آئے ہوئے اے ٹی آئی کے سابقین اپنے سابق صدر عبدالرزاق ساجد کے ساتھ گپ شپ کرتے اور انھیں محبتوں کے تمغے پہناتے رہے اور وہ ان سب پیارے دوستوں کی محبتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سب تعریفیں اپنے خالق و مالک کو لوٹاتے ہوئے زیر لب یہی کہتے رہے کہ
اپنا اتنا ہی بھرم ہے لوگو
ہم پہ آقا کا کرم ہے لوگو

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں