507

تباہ حال غزہ میں المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ امید کی کرن بن گیا

70فیصد آبادی کھلے آسمان تلے بے یارومدد دگار پڑی ہے ،جسے کھانے پینے سمیت شیلٹر کی اشد ضرورت ہے
تین ملکوں کا کھٹن سفر کرتے ہوئے المصطفیٰ کی ٹیم غزہ پہنچی تو وہاں قیامت صغری ٰ کا سماں تھا،ایک لاکھ پونڈ کی امداد پہنچائی گئی

رپورٹ :وجاہت علی خان

’’المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ یوکے کے چیئرمین عبدلرزاق ساجد نے کہا ہے کہ فلسطین میں قیامت صغریٰ برپا ہے خصوصی طورپر غزہ کے ہر گھر میں ماتم اور کربلا کا منظر ہے، ان خیالات کا اظہار انہوںنے ’’ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ کے زیر اہتمام لندن کے مقامی ریستوران میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں ہر مکتبہء فکر سے تعلق رکھنے والے ممتاز افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی جن میں برطانیہ کے معروف ’’ اسلام چینل ‘‘ کے بانی محمد علی ، ہونسلو مسجد کمیٹی کے سیکرٹری جنرل اور بزنس مین شفیق الرحمن ، کونسلر افضال کیانی ، معروف ماہر قانون زبیر اعوان ، حاجی منیر احمد ، ممتاز دینی شخصیت ڈاکٹر مسعود احمد رضا ، نوید منگا، ’’پی آئی اے ‘‘ یوکے کے کنٹری منیجر تیمور ملک ، معروف دینی عالمہ رضوانہ لطیف، صدف جاوید، نثار احمد، شمامہ لطیف، شاہد کھرل ، حسن احمد اور حمزہ نے شرکت کی ، عبدالرزاق ساجد نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ’’المصطفیٰ ‘ ‘ کی ٹیم نے انتہائی کٹھن اور مشکل ترین حالات میں مصرسے اردن اور پھر اسرائیل سے فلسطین تک کا خطرناک سفر کیا ہے کیونکہ حالیہ جنگ کے بعد خطے میں ابھی تک حالات نارمل نہیں ہوئے ہیں لیکن ضروری تھا کہ ہم اپنے فلسطینی مسلمانوں کیلئے ہر ممکن امداد لے کر متاثرہ علاقوں تک خود جائیں۔ حالانکہ غزہ میں ہماری امداد ی ٹیمیں گذشتہ دس سال سے ریلیف کا کام کر رہی ہیں لیکن تنظیمی فیصلے کے بعد طے کیا گیا کہ ہم خود وہاں جا کر اپنے ڈونرز کی امانتیں متاثرین تک پہنچائیں ۔


چنانچہ مجھے اطمینان ہے کہ ’’ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ‘‘ کی طرف سے ایک لاکھ پائونڈ تک کی امداد فلسطین کے مظلومین تک پہنچا دی گئی ہے عبدالرزاق ساجدنے کہا اگرچہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے ہر سرحدی علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے لیکن اس کے باوجود فلسطینی بہن بھائیوں اور بچوں تک بنیادی اشیاء ضرورت پہنچانا یقینا ایک مشکل ترین کام تھا لیکن لگن سچی اور انسانیت کا درد محسوس کیا جائے تو مشکل مراحل میں بھی اللہ تعالیٰ آسانیاں پیدا کر دیتا ہے ۔ عبدالرزاق ساجد نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ یہ ہے کہ اس عظیم انسانی المیہ جو کہ فلسطین اورشام میں جاری ہے کہ بعد بھی اقوام متحدہ تو خاموش ہے ہی لیکن ’’ او آئی سی ‘‘ اور مسلم امہ ّ کی خاموشی بھی قابل شرم اور قابل مذمت ہے بڑی تعداد میں مسلمان ملکوں کا کردار ان مظالم پر افسوسناک ہے انہوں نے کہا یقینا ریڈکراس یا اقوام متحدہ کی طرف سے ان علاقوں میں ریلیف کی کوششیں کی جا رہی ہے لیکن یہ انتہائی محدود پیمانے پر اور ناکافی ہیں جبکہ تباہی شدید اور بڑے پیمانے پر ہے ۔ تصور کیا جائے کہ کسی انتہائی چھوٹے سے شہر یا علاقے میں کوئی بیس لاکھ افراد کی آبادی ہو اور یہاں 22ہزار سے زیادہ بلڈنگز اور گھر یلو عمارات کھنڈر بنادی جائیں شہدا کی تعداد ہزاروں اور زخمیوں کی تعداد لاکھوں میں ہو لیکن انہیں علاج معالجہ کی سہولتیں تو درکنار پینے کا صاف پانی اور کھانے پینے کی بنیادی اشیاء بھی نہ مل رہی ہوں یہاں تک کہ کُل آبادی کا 70فیصد بغیر چھت کے کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو تو حالات کیسے ہوں گے ۔ ’’ پی آئی اے ‘‘ کے تیمور خان ، صدف جاوید ، نثار احمد نے اپنے خطاب میں ’’ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ کی جملہ کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہماری چیریٹی گذشتہ دس سال سے غزہ اور شام کے متاثرین کیلئے شیلٹر ہوم، فوڈ پیکجز ، ادویات اور ہر قسم کا امداد سامان متاثرین کو مہیا کرنے کیلئے انتھک کام کر رہی ہے اور اس کوششوں میں ہمارے ڈونرز کا تعاون بھرپور طریقے سے ہمارے شامل حال رہتا ہے ، ڈاکٹر علامہ مسعود رضا نے اپنے خطاب میں کہا فلسطین میں غزہ اور القدس میں سب سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا ’’المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ‘‘ نے حالیہ جھڑپوں کے دوران مسجد الاقصیٰ میں ہونے والی تباہی کے بعد اردن کے محکمہ اوقاب کی طرف سے الاقصیٰ کی بحالی کے کام میں بھی بھرپو ر حصہ لینے کی آفر کی ہے جس کا تخمینہ دو لاکھ برطانوی پائونڈ کے برابر لگایا گیا ہے ۔ اس موقع پر علامہ مسعود رضا نے مسجد اقصیٰ کے امام و ڈائر یکٹر شیخ عمر الکسوانی کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا جو انہو ں نے ’’ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ‘‘ کی مذکورہ تقریب کیلئے بطور خاص قبلہ ء اوّل سے بھجوایا تھا اس پیغام میں ا نہوں نے المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ اور اس کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد کی فلسطینیوں کیلئے کی گئی امدادی کوششوں کو سراہا اور ان کا شکر یہ بھی ادا کیا ، تقریب سے اپنے جامع خطاب میں ’’ اسلام چینل ‘‘ یوکے کے بانی محمد علی نے فلسطین میں یہودیوں کی آباد کاری کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ باقاعدہ ایک منصوبے کے تحت فلسطین کے علاقوں پر یہودی آباد کاری کی گئی آج مسلم اُمہّ کی بے حسی اورعدم توجہ کے باعث فلسطینی مسلمان زخم زخم ہیں انہوںنے ’’ المصطفیٰ‘‘ کی امداد ی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان امدادی کوششوں میں بحیثیت قوم اور امہّ سب کو آگے آنا ہو گا تباہ کاریاں اس قد ر ہولنک ہیں کہ جن کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا انہوں نے کہا جس طرح لندن کورومن ایمپائر نے بنایا اور برطانیہ میں حکومت بھی کیا لیکن آج اٹلی سے کوئی آ کر یہ نہیں کہہ سکتا کہ لندن ہمارا ہے اسے خالی کر دو اسی طرح یہودی فلسطینی مسلمانوں سے بھی نہیں کہہ سکتے کہ اس علاقے پر کبھی ہمارے اسلاف آباد تھے ، انہوں نے کہامسلمانوں کو دوعملی اور دوغلی پالیسیوں سے باہر آنا ہو گا اور سچائی سے آگے بڑھنا ہو گا ۔تقریب کی میزبانی اور سٹیج سیکرٹری کے فرائض ’’ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ‘‘ کے ڈائریکٹر یوکے پروگرام مقصود احمد او بی ای نے انجام دیئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں