المصطفے ویلفیئر ٹرسٹ کے زیراہتمام ملک بھر میں “ عالمی یوم بصارت “ منایا گیا ۔ اس سلسلہ میں مختلف شہروں میں تقریبات منعقد کی گئیں اور شہر شہر واک کا اہتمام کیا گیا ۔ المصطفے کی عالمی یوم بصارت کی مرکزی تقریب المصطفے آئی ہسپتال لاہور میں سیمینار کی صورت میں منعقد کی گئی ۔ سیمنار کی صدارت المصطفے آئی ہسپتال کے صدر طارق حمید فضل نے کی جبکہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے ایچ او ڈی ڈاکٹر ناصر چوہدری مہمان خصوصی تھے ۔ تقریب سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے المصطفے آئی ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر محمد شریف نے کہا کہ یوم بصارت منانے کا مقصد بصارت کی حفاظت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے ۔ بدقسمتی سے پاکستان کے 80 لاکھ سے زائد شہری بینائی سے محروم ہیں ۔ معمولات میں تھوڑی سی تبدیلی لا کر نظر کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے ۔ غذا میں وٹامن اے ، بی اور ڈی کا استعمال رکھنے سے بھی بینائی کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے ۔ ڈاکٹر ناصر چوہدری نے کہا کہ پاکستان کا شمار بصارت کے متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہوتا ہے ۔ شوگر کا مرض اور موبائل کا بے جا استعمال آنکھوں کو بری طرح متاثر کرتا ہے ۔ کمپیوٹر استعمال کرتے ہوئے کمپیوٹر سکرین سے پچیس انچ دور بیٹھنا چاہئے اور ہر آدھ گھنٹے بعد بیس سیکنڈ کا وقفہ لینا چاہئے ۔ سفید موتیا کے مریض آپریشن کرانے میں تاخیر نہ کریں کیونکہ تاخیر کی صورت میں سفید موتیا کالے موتیا میں تبدیل ہو جاتا ہے جو ناقابل علاج ہے ۔ المصطفے آئی ہسپتال کے صدر طارق حمید فضل نے کہا کہ المصطفے آئی ہسپتال بجھی آنکھوں کی روشنی بحال کرنے کے لئے اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ پاکستان کو سفید موتیا سے پاک کرنا ہمارا عزم ہے ۔ سیمینار سے نصرت سلیم اور نواز کھرل نے بھی خطاب کیا ۔ سیمینار کے اختتام پر ڈاکٹر ناصر چوہدری اور ڈاکٹر محمد شریف کی قیادت میں عالمی یوم بصارت کے سلسلہ میں مزنگ روڈ پر واک بھی کی گئی ۔
325