162

ہیومنزم “Flowering of the Being” پاکستانی اور برطانوی نژاد پاکستانی فنکاروں کی فنی نمائش

پاکستانی اور برطانوی پاکستانی دور حاضر کے آرٹسٹس کی ایک گروپ آرٹ نمائش ایشیا ہاؤس گیلری لندن میں 7 مارچ کو شروع ہوئی جو کہ 10 مارچ 2023 کو ختم ہو گی۔ آرٹ نمائش کی افتتاحی تقریب کے موقع پر 7 مارچ کی شام ایک استقبالیہ کا اہتمام بھی کیا گیا ۔
ایشیا ہاؤس میں منعقد کی گئی نمائش آرٹ پاکستانی فن کو فروغ دینے کیلئے ہے اور خیراتی اداروں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کیلئے ہے جس میں SOS، پاکستان سٹیزن فاؤنڈیشن اور پاکستان اور برطانیہ دونوں میں ذہنی صحت کے شعبوں میں کام کرنے والے خیراتی ادارے شامل ہیں۔ فن پاروں کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدن خیراتی اداروں کو دی جائے گی۔
نمائش کی کیوریٹر آمنہ پٹودی اور صوفیہ چوہدری نے مشترکہ طور پر لندن میں فن پاروں کی اس نمائش کا انعقاد کیا ۔ نمائش میں بیس پاکستانی اور برطانوی پاکستانی آرٹسٹس کے فن پارے پیش کیے گئے ۔ نمائش کے منتظمین نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ نمائش کے شرکاء محبت کی علامت کے طور پر خوبصورت آرٹ کے شہ پارے خرید کر خیراتی اداروں کی حمایت میں ہاتھ بٹائیں گے۔
ہائی کمشنر معظم احمد خان اور مسز لینا سلیم معظم نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور پاکستانی فنکاروں کی تخلیقی صلاحیتوں کو سراہا۔ نمائش کو دیکھنے کے لیے بہت سے دیگر معزز مہمانوں نے گیلری کا دورہ کیا جن میں برطانوی پاکستانی فنکار برادری، مقامی کاروباری شخصیات اور بہت سے آرٹ کے دلدادہ افراد شامل تھے۔
ہیومنزم “Flowering of the Being” آرٹ کی مختلف اقسام کی نمائش کرتا ہے، جس میں عصری آرٹ، منیایچر آرٹ، تجریدی آرٹ، اور خطاطی شامل ہیں ۔ یہ نمائش ہیومنزم کے نظریے کو تلاش کرتی ہے اور دیکھنے والوں فنکاروں کے پیش کردہ خیالات اور تصورات کو دیکھنے کی ترغیب دیتی ہے۔
پاکستان اور برطانیہ کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے فنکاروں کو ان کے منفرد اور فکر انگیز کاموں کے لیے منتخب کیا گیا۔ ہر فنکار نمائش میں ایک منفرد نقطہ نظر لایا جو اپنے انفرادی تجربات کی عکاسی کرتا ہے اور اپنے ثقافتی پس منظر کو پیش کرتا ہے۔ اس نمائش میں بولڈ کمپوزیشن سے لے کر پیچیدہ منیایچر آرٹ کے نمونے پیش کیے گئے ہیں، یہ فن پارے برائے فروخت ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں