132

مانچسٹر میں “پاکستان یونیٹی فورم انٹرنیشنل” کے زیر اہتمام “قومی یکجہتی و کردار سازی” پر سیمینار

فورم کے چئیرمین حامد المشرق کی میزبانی اور ڈاکٹر جاوید اقبال کی صدارت میں مقررین کا علامہ عنایت اللہ خان مشرقی کی تعلیمات ایمان، اتحاد، تنظیم، اخوت،قومی یکجہتی کو مزید اُجاگر کرنے پر زور

ڈاکٹر لیاقت ملک، مقبول ملک، بیرسٹر امجد ملک، راشدہ حامد سولیسٹر، ڈاکٹر نیر عابدی، ڈاکٹر یونس پرواز، ناصر محمود، چودھری ناصر اقبال، ظہیر لوکیشر، چودھری مسرت، ڈاکٹر قراۃ العین،اعجاز افضل شیخ، غلام مصطفی مغل، ڈاکٹر داؤد قاضی ہارون مرزا، راست خان، شوکت علی، سلیم ملک، ایڈووکیٹ اظہر صدیق اور سابق ایم پی اے ڈاکٹر مظفر علی شیخ کا خطاب

رپورٹ و تصاویر
حامد خان المشرقی

پاکستان یونٹی فورم انٹرنیشنل کی جانب سے مانچسٹر میں “قومی یکجہتی اور کردار سازی “ پر مہمان خصوصی ڈاکٹر جاوید اقبال کی زیر صدارت ، چئیرمین حامد خان المشرقی کی میزبانی میں شاندار سیمینار کا اہتمام کیا گیا – جس میں ایڈوکیٹ اظہر صدیق، سابق ایم پی اے ڈاکٹر مظفر علی شیخ ،مقبول ملک سولیسٹر ،ڈاکٹر لیاقت ملک، بیرسٹر امجد ملک، راشدہ حامد سولیسٹر،ناصر محمود ،ڈاکٹر نئیر عابدی،ڈاکٹر یونس پرواز ، چوہدری نصر اقبال ، ظہیر لوکیشر ، چوہدری مسرت، عالیہ صغیر ہاشمی، ڈاکٹر قرات العین ، اعجاز افضل شیخ ،غلام مصطفے مغل ،ڈاکٹر داؤد قاضی ہارون مرزا اور دیگر شرکاء شریک ہوئے-
چئیرمین حامد خان المشرقی نے قوم میں پھیلتے انتشار کی روک تھام کیلئے قائد اعظم اور علامہ مشرقی کی تعلیمات ایمان ، اتحاد تنظیم ، اخوت قومی یکجہتی مزید اجاگر کرنے پر زور دیا-
مہمان خصوصی ڈاکٹر جاوید اقبال نے ریاست کے تمام پانچ ستونوں کو مل بیٹھ کر پاکستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کی راہ نکالنے پر زور دیا- تمام شرکاء نے پاکستان یونٹی فورم انٹرنیشنل اور چئیر مین حامد خان المشرقی کی قوم کو یکجا کرنے کی کوششوں کو سراہا-


سیمینار کے اختتام میں ادارے کی جانب سے پاکستان کیلئے نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو سرٹیفیکیٹ بھی دئیے گئے –
ڈاکٹرنئیر عابدی نے موقع کی مناسبت سے کلام اقبال پڑھ کر سنایا جس کے بعد شرکاء کی جانب سے قومی کردار سازی کی ضرورت، ملی یکجہتی پیدا کرنے کی کوششوں اور پاکستان کے موجودہ مسائل کے حل جیسے موضوعات پر مختلف تقاریرکی گئیں۔ تقریب کے آخر میں پاکستان یونٹی فورم کی جانب سے کمیونٹی میں اور بیرون ملک پاکستان کی بہتری کیلئے کام کرنے کے اعتراف میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے گئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان یونٹی فورم کےچیف سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی مقبول ملک صاحب نے اپنی تقریر میں میں اس یونٹی فورم کے اہم مقاصد پرروشنی ڈالی۔
جس میں مقبول ملک کا کہنا تھا کہ اس فورم کا مقصد کسی خاص ادارے فرد سیاسی جماعت یا طبقے یر تنقید نہیں بلکہ ہمارا مقصد پاکستان کیلئے ترقی کے راستے کو ڈھونڈنے کیلئے کوشاں رہنا ہے مزید براں یہ فورم اپنے تئیں حکومت اور اداروں کو افرادی قوت ، ٹیکنو کریٹس بھی مہیا کرنے کیلئے تیارہےگویا کےاگر بین لاقوامی شہرت یافتہ وکلا کی ضرورت ہو تو وہ اور بینکر ، ڈپلومیٹس کی ضرورت ہو وہ بھی مہیا کئے جائیں ،تاکہ پاکستان درست سمت میں ترقی کا سفرکر سکے ۔


چئیر مین پاکستان یونٹی فورم انٹرنیشنل اور مشہور صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر حامد خان المشرقی نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر “میثاق سالمیت پاکستان “ جیسے عمرانی معاہدے پر زور دیا اور اپنے دادا مشہور سکالر اور بانئ خاکسار تحریک علامہ عنایت اللہ خان المشرقی کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کیلئے علامہ المشرقی کے تجویز کردہ متناسب نمائندگی کی بنیاد پر طبقاتی نظام آزمانے پر زور دیا- ڈاکٹر حامد خان المشرقی نے واضح کیا کے پوری دنیا میں بدلتے حالات اور طاقتوں کے مراکز کو دیکھتے ہوئے روایتی جمہوریت فیل ہوتی نظر آرہی ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ جمہوری انداز کے کسی نئے نظام حکومت کو موقع دیا جائے جس میں ہر ایک ووٹ کی اہمیت اور طاقت ہو چونکہ پاکستان کی سیاست شخصیت پرستی کے گرد گھومتی ہے لہذامتناسب نمائندگی بطور طبقاتی نظام ایک بہترین حل ہو سکتا ہے اور قوی امید ہے کہ اس سے بہتری اور ترقی کی راہ نکل آئے گی ۔
پاکستان یونٹی فورم انٹرنیشنل کی ویمن ونگ سے وابستہ عالیہ صغیر ہاشمی نے اِس بات پر زور دیا کہ اس فورم سے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان پل کا کردار ادا کیا جا رہا ہے DM-TV اور پاکستان یونٹی فورم کی اِن کاوشوں کو سراہا جانا چاہیے۔ اور کہا کہ
گویا کہ پاکستان کے مسائل بہت ہیں لیکن مایوس نہیں ہونا چاہئے۔
اورانشااللہ مل بیٹھ کر بات کرنےسےمسائل کاحل ضرور نکل آئے گا اور پاکستان ایک بار پھر پر ترقی کی منازل طے کرنا شروع ہو جائگا –
تقریب سے پاکستان سے تشریف لائے مشہور قانون دان اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس تقریب اور اہم ترین سیمینار کے انعقاد پر چیئرمین ، مشہور صحافی تجزیہ کار ڈاکٹر حامد خان المشرقی کو سراہتے ہوئے مبارکباردپیش کرتے ہیں اظہر صدیق نے ملک میں پھیلی افراتفری اور سراسمیگی کو ختم کرنےکیلئے اللہ اور اللہ کے رسول کے پیغام کو سمجھنے کیلئے لوگوں کے دل جیتنے اور کردار بہترین کرنے پر زور دیا وہیں ملک کی ماؤں کو تربیت کرنے پر زور دیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ اتفاق اور انصاف کے بغیر قومیں کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتی ہیں اپنی والدہ کا حوالہ دیتے ہوئے اظہر‎ صدیق نے والدہ کی نصیحت دہراتے ہوئے بتایا کے دنیا میں بڑے مقصد کیساتھ آنے والے لوگ ہی دنیاکی بہتری میں حصہ ڈال پاتے ہیں۔
پاکستان پریس کلب یوکے کے صدر اعجاز افضل شیخ پاکستان یونی فورم انٹرنیشنل کے مقاصد ایمان اتحاد تنظیم اور یکجہتی رکھنے پر مبارکباد پیش کی اور پاکستان پریس کلب بہت یوکے کی جانب سے پاکستان یونٹی فورم انٹرنیشنل کا بھرپورساتھ دینے کا اعلان کیا۔
اعجاز افضل شیخ نے قومی کردار سازی کی طرف کسی کے بھی دھیان نہ دینے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔
دنیا نیوز یوکےسے حال ہی میں منسلک ہونے والے غلام مصطفی نےتقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کے ہم سب کو پاکستان کی بات کرنی چاہیے اور ہم سب یہاں غیرملک میں رہنے والے پاکستان کیلئے بلا معاوضہ سفیر ہیں۔
چئیرمین برٹش مسلم ہیرٹیج سنٹر ناصر محمود نے اپنے خطاب میں کہا کے اتحاد کی ضرورت صرف پاکستانی قوم میں ہی نہیں بلکہ پوری مسلم اُمّہ میں ہے اور آج بدقسمتی اور اپنی غلطیوں کی وجہ سے پوری امت ہی انتشار اور نفاق کا شکار ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ امت کو اللہ کے نبی (ص) کے فرمان کے مطابق ایک جسم کی طرح اکھٹے ہونا چاہئے –
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سرجن ڈاکٹر جاوید اقبال نے مسلمانوں میں یکجہتی پیدا کرنے کی ضرورت اور قومی کردار سازی میں ناکامی پر مفصل مدلل گفتگو کی، جس میں ڈاکٹرجاوید اقبال نے کہا جب سے پاکستان معرض وجود میں آیا ہے بدقسمتی سے والدین نے اپنے بچوں کی تربیت میں اولاد کو انفرادی طور پر تو ضرور تیار کیا ہے یعنی ڈاکٹر انجئنیر پولیس آرمی پائلٹ بننے کیلئے مگر اجتماعی فائدے اور فلاح و بہبود کے کام کرنے کیلئے اسکی نشو نما نہیں کی گئی- وہیں ہمارے تمام طاقتور حلقوں نے اپنی طاقت تو بڑھانے پر کام کیا لیکن اپنی قوت کسی کیلئے صرف کرنے اور ساتھ دینے پر توجہ نہیں دی جسکا نتیجہ یہ ہے کہ آج پوری دنیا میں انفرادی طور پر تو کامیاب پاکستانی ہر شعبہ میں مل جائیں گے چاہے ڈاکٹر ہو بینکر ہو وکیل ہو انجینئر ہو یا دنیا کا کوئی بھی شعبہ ہو مگر بڑے رہنماؤں جیسے رہنما نہیں ملتے ہیں – اسی کا نتیجہ ہے کہ ہر وہ محکمہ یا ادارہ جسکے ساتھ لفظ سرکاری لگ جاتا ہے وہ ناکامی اور بد انتظامی کی مثال بن جاتا ہے جبکہ کوئی کام بھی پرائیویٹ سیکٹر میں ہوتا ہے وہ ایک دم سے ٹھیک اور کامیاب ہوتا نظر آتا ہے گویا کہ صلاحیتوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ترجیحات کے درست ناں ہونے کا معاملہ ہے –
ڈاکٹر جاوید اقبال نے تجویز دی کہ موجودہ ملکی بحران سے نکلنے کیلئے ملک کے طاقتور ترین حلقوں کو ایک فیصلہ کرنا چاہئے کہ وہ ریاست کے تمام اہم ستونوں عدلیہ ، سیاستدان ، بزنس ٹائیکون ، علماء سو ، میڈیا مالکان کے سرکردہ دو ، تین سو افراد کو بٹھا کر ایک دس سال کیلئے ایک ایسی پالیسی پر متفق ہوں جو کہ سیاسی معاملات اور دوسرے حالات سے متاثر ناں ہو بلکہ ایک طرح سے عمرانی معاہدے کی طرح اس پر سے کوئی بھی منحرف نہ ہو ، اس طرح ہی پاکستان میں استحکام آ سکتا ہے –
سیمینار کے اختتام پر پاکستان یونٹی فورم کی جانب سے پاکستانی کمیونٹی کی خدمت کرنے کے اعتراف میں اعزازی سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے گئے جنہیں وصول کرنے والوں میں ڈاکٹر قرات العین ، عالیہ ہاشمی، ظہیر لوشکر، نصر اقبال ، مرزا ہارون ، غلام مصطفے مغل، مقبول ملک، راشدہ حامد ، ڈاکٹر یونس پرواز ،ڈاکٹر نئیر عابدی،ڈاکٹر داؤد قاضی ، اظہر صدیق ، ڈاکٹر مظفر علی شیخ ، بیرسٹر امجد ملک ، ناصر محمود ، راسب خان ، شوکت علی ، سلیم ملک شامل تھے جبکہ تقریب کے اختتام پر چئیرمین پاکستان یونٹی فورم ڈاکٹر حامد خان المشرقی نے ادارے کی جانب اے مہمان خصوصی اور تمام شرکاء اور میڈیا کے افراد کا شکریہ ادا کیا اور مہمان خصوصی کو پی یو ایف آئی کی جانب سے یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی-

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں