265

برطانیہ میں اگلے عام انتخابات کب ہوں گے؟

برطانیہ بھر میں بلدیاتی انتخابات کے موصولہ نتائج کے مطابق وزیر اعظم رشی سونک کی کنزرویٹیو پارٹی کو بڑی شکست ہوئی ہے۔لیبر پارٹی اور لبرل ڈیموکریٹ امیدواروں دونوں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ٹوری ارکان پارلیمنٹ نے اس شکست کو پارٹی کے ’خوفناک‘ رات قرار دیا ہے۔دی انڈپینڈنٹ کے مطابق برطانیہ میں پہلی بار نئے قواعد کے تحت مقامی کونسلوں کے انتخابات ہو رہے ہیں جن کے تحت ووٹروں کے پاس ایسی شناختی دستاویز کا ہونی ضروری ہے جس پر ان کی تصویر لگی ہوئی ہو۔انتخابات کروانے والے ادارہ کا کہنا ہے کہ ’افسوس کی بات‘ ہے کہ بعض رائے دہندگان کے پاس یہ دستاویز نہیں تھی جس کی وجہ سے انہیں پولنگ سٹیشن سے واپس بھیج دیا گیا۔اب تک کنزورویٹیو ارکان ٹام ورتھ، برینٹفرڈ اور نارتھ ویلز لیسٹرشائر کی کونسلوں میں کنٹرول کھو چکے ہیں جب کہ لیبر پارٹی کنزورویٹیو کی جگہ ہارٹل پول اور وورسٹر میں سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔لیبر پارٹی نے پلائے ماؤتھ میں اوسط سے زیادہ کامیابی سمیٹی ہے جس شہر کے وسط میں درخت کاٹنے کے تنازع کی اچھی عکاسی ہو سکتی ہے۔لیبر پارٹی نے سٹوک آن ٹرینٹ میں اکثریت حاصل کر لی ہے جس سے کسی جماعت کو کونسل میں مجموعی غلبہ حاصل نہیں رہا۔سینیئر کنزورویٹیو رہنماؤں ان ناکامیوں کو وسط مدتی ’عارضی‘ مسئلہ قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن 2024 میں عام انتخابات کو سامنے رکھتے ہوئے یہ خدشات رہیں گے کہ لیبر پارٹی نے شمالی، جنوبی علاقوں اور مڈلینڈز میں نقصان اٹھایا ہے230 مقامی کونسلوں میں سے 25 کونسلیں جہاں انتخابات کروائے جا رہے تھے، کے مکمل نتائج کے مطابق کنزورویٹیو پارٹی کو 36 کونسلروں کی شکست کی شکل میں خالص نقصان ہوا ہے۔لیبر پارٹی کے 38 کونسلروں کو خالص کامیابی ملی جب کہ مجموعی طور پر آٹھ لبرل ڈیموکریٹ امیدوار جیت سکے۔حکومت نے اپنے موسم بہار کے بجٹ کا اعلان کیا ہے، جس میں شیر خوار بچوں کے لیے بچوں کی مفت دیکھ بھال، پنشن پر تاحیات کیپ ختم کرنے، اور ایندھن کی ڈیوٹی منجمد کرنے کے وعدے کیے گئے ہیں۔لیکن رشی سنک کی حکومت کو الیکشن سے پہلے اپنے اقدامات کو عملی جامہ پہنانے میں کتنا وقت ہوگا جب کہ کوئی نیا لیڈر یا پارٹی سامنے آئے؟اگلے عام انتخابات کب ہوں گے اس کے بارے میں جاننے کے لیے آپ کو درکار ہر چیز یہاں ہے۔آخری عام انتخابات 12 دسمبر 2019 کو ہوئے تھے۔ برطانیہ کی پارلیمنٹ کی زیادہ سے زیادہ مدت اس دن سے پانچ سال ہے جس دن اس کا پہلا اجلاس ہوا۔یہ دیکھتے ہوئے کہ موجودہ پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس منگل 17 دسمبر 2019 کو ہوا تھا، یہ منگل 17 دسمبر 2024 کو خود بخود تحلیل ہو جائے گی، الا یہ کہ اسے بادشاہ نے جلد تحلیل کر دیا ہو۔اس کے بعد پولنگ کے دن 25 دن بعد ہونے کی توقع کی جائے گی، اور یہ منگل 24 جنوری 2025 کے بعد منعقد ہونا چاہیے۔ 1935 کے بعد سے عام طور پر جمعرات کو انتخابات ہوتے رہے ہیں، حالانکہ یہ کوئی سخت اور تیز اصول نہیں ہے۔ جمعرات کو ہونے والے انتخابات قوم کو جمعہ کو نتیجہ دریافت کرنے کی اجازت دیتے ہیں، اور نئے لیڈر کو نئے ورکنگ ہفتہ کے آغاز سے پہلے اپنی کابینہ کی تقرری کے لیے ہفتے کے آخر میں موقع دیتے ہیں۔اس وقت کی حکومت قبل از وقت عام انتخابات کرانے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ پارلیمنٹ ڈاٹ یو کے کے مطابق، پارلیمنٹ کی تحلیل اور کالنگ ایکٹ 2022 نے “اس دن کے وزیر اعظم کی درخواست پر پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے بادشاہ کے اختیار کو بحال کیا”۔یہ دیکھتے ہوئے کہ بادشاہ وزیر اعظم کی درخواست پر اس طاقت کا استعمال کرتا ہے، اس کا مطلب ہے کہ وزیر اعظم انتخاب کر سکتا ہے کہ عام انتخابات کب بلائے جائیں۔پچھلی دو پارلیمانیں پوری مدت کے لیے نہیں چلیں۔ تھریسا مے نے 2017 میں قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا، ایک ایسا فیصلہ جو بالآخر ایک بہت بڑی غلطی ثابت ہوا، اور ٹوریز نے اپنی اکثریت کھو دی۔مسٹر جانسن نے پھر 2019 میں ایک اور قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا۔ یہ کنزرویٹو کے لیے کہیں زیادہ کامیاب رہا، کیونکہ اب ان کے پاس نمایاں اکثریت ہے۔حکومت پر عدم اعتماد کی پارلیمانی تحریک، جسے اپوزیشن پیش کر سکتی ہے، انتخابات کو بھی متحرک کر سکتی ہے۔ اگر یہ منظور ہو جاتا ہے، تو کنونشن میں کہا گیا ہے کہ یا تو بادشاہ کو حکومت بنانے کے لیے کسی دوسرے رہنما کو مدعو کرنا چاہیے، یا فوری انتخابات کا مطالبہ کیا جائے گا۔او بی آر نے پیش گوئی کی ہے کہ برطانیہ میں افراط زر گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں 10.7 فیصد سے کم ہو کر 2023 کے آخر تک 2.9 فیصد ہو جائے گا، جس کی ایک وجہ لاگت میں کمی کے اقدامات کے اثرات ہیں۔جیریمی ہنٹ نے معاشی ترقی کو فروغ دینے کے مقصد سے اپنے سب سے بڑے بجٹ اقدامات میں سے ایک میں ریاستی مالی اعانت سے چلنے والے بچوں کی دیکھ بھال اور کاروبار کے لیے ٹیکس میں چھوٹ دینے کا بھی وعدہ کیا۔کام کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش میں، اس نے موجودہ پالیسی کے تحت تین اور چار سال کے بچوں کی بجائے انگلینڈ میں اہل گھرانوں کے لیے 30 گھنٹے تک مفت چائلڈ کیئر کا وعدہ کیا۔مرحلہ وار پالیسی، جو ستمبر 2025 تک مکمل طور پر متعارف کرائی جائے گی، کام کرنے والے خاندانوں کے لیے سالانہ £6,500 تک کی ہو گی۔انہوں نے بڑے بچوں والے والدین کے لیے اسکول کے دن کے آغاز اور اختتام پر لفافے کی دیکھ بھال میں توسیع اور بچوں کی دیکھ بھال کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے انگلینڈ میں عملے سے بچوں کے تناسب میں تبدیلی کا وعدہ بھی کیا۔”مکمل اخراجات” کی نئی پالیسی کا مطلب یہ ہوگا کہ کمپنی آئی ٹی آلات، پلانٹ یا مشینری میں سرمایہ کاری کرنے والے ہر ایک پاؤنڈ کو ٹیکس قابل منافع سے مکمل اور فوری طور پر کٹوتی کی جاسکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں