30

غزہ بارڈر رفح کے مشاہدات


تنویر قیصر شاہد
حکومتِ پاکستان بھی اب تک امدادی سامان سے لدے تین چار جہاز غزہ کے مظلوم ومقبوضہ فلسطینیوں کے لیے بھجوا چکی ہے۔
یہ امدادی سامان بد قسمتی سے براہِ راست ’’غزہ‘‘ کی پٹّی تک نہیں پہنچ سکا ہے بلکہ اِس کے لیے مصر اور اُردن کا واسطہ استعمال کرنا پڑا ہے۔ غزہ کے مظلوم شہری اِس وقت قحط کی سی صورتحال کا شکار ہو چکے ہیں۔
انھیں متنوع قسم کے سامانِ خورونوش، ادویات اور اسپتالوں کے لیے میڈیکل سامان کی شدید ضرورت ہے۔ ایسے پُرآزمائش لمحات میں برطانیہ میں بروئے کار ایک مسلمان این جی او ( المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ) کے چیئرمین، جناب عبدالرزاق ساجد، شاید واحد ایک ایسے عالمی خدمتگزار ہیں جو اِن ایام میں غزہ کے شہریوں کی امدادو اعانت کے لیے بار بار فلسطین پہنچے ہیں ۔اگرچہ خدمت کی اِس تگ و دَو میں انھیں مصر، مغربی کنارے اور اُردن کے سہارے بھی استعمال کرنا پڑے ہیں ۔
وہ چند دن پہلے ہی ، جنوری2024کے تیسرے ہفتے، غزہ اور مصر کے درمیان پڑنے والی12کلومیٹر لمبی سرحد (رفح) پر کئی دن گزار کر واپس لندن پہنچے ہیں ۔ لندن سے بذریعہ فون بات چیت کرتے ہُوئے انھوں نے مجھے بتایا: ’’دِل پر صبر کی سِل رکھ کر رفح کے بارڈر پر غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حالتِ زار دیکھنا پڑتی ہے ۔اُن کی مظلومیت اور محتاجیاں دیکھ کر آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔ عالمِ اسلام کے حکمرانوں کی بے حسی دیکھ کر بھی دل بھر بھر آتا ہے ۔اب تک25ہزار سے زائد غزہ کے شہری اسرائیلی افواج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں۔
ان میں 10ہزار بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی سرحد پر کھڑے ہو کر مَیں نے دیکھا کہ بمشکل اگر ایک امدادی ٹرک رفح سے گزرتا ہے تو ہزاروں کی تعداد میں بھوکے بچے اور خواتین ٹوٹ پڑتے ہیں۔ رفح کی سرحد پر تین ہفتے قیام کے دوران ہمارے ادارے(AMWT) نے ڈیڑھ ملین پونڈز کا سامانِ خورونوش، ادویات ، گرم کپڑے و کمبل خیمے ، حاملہ خواتین کے لیے خصوصی سامان تقسیم کیا ہے ۔
الحمد للہ ۔ ‘‘ ساجد صاحب نے بتایا : ’’365مربع کلومیٹر پر محیط غزہ کے تمام اسپتال اسرائیل تباہ کر چکا ہے ؛ چنانچہ اِس وقت غزہ کو اسپتالوں کے Medical Equipmentsکی اشد ضرورت ہے۔ ہم نے اُردن سے ساڑھے چار لاکھ پونڈز کا یہ میڈیکل سامان خریدا ہے ۔ ان میں تین ایمبولینسیں بھی شامل ہیں ۔ اب رفتہ رفتہ یہ سامان غزہ پہنچ رہا ہے ۔‘‘
بقول عبدالرزاق ساجد:مَیں نے رفح بارڈر پر کھڑے ہو کر، جنوری کے ڈھائی تین ہفتوں کے دوران، غزہ کے باسیوں ، فلسطینی شہریوں کی بے بسی، بیکسی اور شدید محتاجی و عسرت کے ہزاروں دل دہلا دینے والے مشاہدات، مناظر دیکھے ۔ خاص طور پر فلسطینی بچوں اور خواتین کی بے بسی اور احتیاجیں تو دیکھی نہیں جاتیں۔
رفح بارڈر کی ہر شئے قابض و غاصب اسرائیلی فوجوں کے پاس ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں