جاید چودھری
ظلمتیں کیا ہیں یہی کہ بھوکے لوگ آزاد نہیں محکوم ہوتے ہیں۔سب سے بڑا اندھا پن بینائی کے بغیر زندگی ہے۔ صحت سر پہ سجا ہوا وہ تاج ہے جو صرف بیمار کو دکھائی دیتا ہے۔جنگ بچوں سے وہ خواب چرا لیتی ہے جو انہوں نے ابھی تک نہیں دیکھے ہوتے۔ ظلمات کے ایسے تاریک جزائر میں اگر کہیں کوئی روشنی کی کرن نظر آئے تو ہم جیسے لوگ اسے المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کہتے ہیں۔ المصطفیٰ، بے سہاروں کی پناہ ہے۔ بے کسوں کی امداد گاہ ہے۔ مایوسیوں میں زندگی کی ایک تحریک ہے۔گہری سیاہ رات میں امید کا دھڑکتا ہوا دل ہے۔ شبِ کدہ ِغربت میں چراغِ صدقہ و خیرات ہے۔
یہ دوہزار چھ میں انگلینڈ کی ایک سرد شام ہے۔ایک غم زدہ دل کے خاموش پارک میں نہ ختم ہونے والی چیخیں گونجتی ہیں۔ اس نے اپنے کانوں میں انگلیاں نہیں ڈالیں ۔ وہ جانتا ہے کہ دل ِ مضطرب قربِ خداوندی کی نشانی ہے۔ وہ لوگ جو دوسروں کا دکھ اٹھاتے ہیں۔ وہ زخموں کے بغیر خون بہاتے ہیں۔ اس نے اس پارک میں ایک ایسی دنیا کا خواب دیکھا جہاں امداد کی کوئی سرحد نہ ہو، جہاں احسان کا کوئی رنگ نہ ہو اور جہاں محبت قومیت اور عقیدے کی رکاوٹوں سے پرے ہو۔ عبدالرزاق ساجد نے یہ کام ایک چھوٹے سے مشن کے طور پر شروع کیا اور پھر ساری کائنات اس کی مدد کو آگئی۔ وہ اپنے پرپھیلاتا چلا گیا اور اس کی اڑان کی حدود 24 ممالک تک پھیلی ہوئی ہے۔ وہ آگے دیکھنے کی ہمت رکھتا تھا۔ سو اس وقت آنکھوں کے سارے غم اسی کے پاس ہیں۔ اسے جب اندھیروں میں چلتے ہوئے لوگ یاد آتے تھے تو اس کا دل تڑپ تڑپ جاتا تھا۔ بھولی بسری گلیوں میں، دھول اڑاتی سڑکوں کے اس پار۔ وہ آنکھیں جو حسِ بصارت سے محروم ہوگئی ہیں۔ اس کیلئے بہت تکلیف دہ تھیں۔ اس نے سوچا کہ المصطفیٰ اندھیروں کو ان کا مقدر نہیں بننے دے گا۔ سو اس نے اپنے مفت آئی کیمپوں کے ذریعے پاکستان، بنگلہ دیش، کینیا، گیمبیا، سری لنکا، یمن، شام، انڈونیشیا، ملاوی، نائجیریا، افغانستان، عراق اور برما بجھتی ہوئی شمعیں جلانی شروع کیں۔ اس وقت تک المصطفیٰ تقریباً اڑھائی لاکھ سے زائد افراد کی بینائی بحال کر چکا ہے۔المصطفیٰ کے محتاط ہاتھوں اور سرشار دل رکھنے والے ڈاکٹروں نے دنیا بھر میں زندگی بدل دینے والی سرجری کی، المصطفیٰ کے ہسپتالوں اور آئی کیمپوں میں اپنی کھوئی ہوئی بصارت کے ساتھ مریض غیر یقینی صورتحال میں پہنچے اور کھلی آنکھوں کے ساتھ چلے گئے۔ دنیا کو نئے وژن دیکھتے ہوئے۔ اور پھر ارض ِفلسطین ،درد کے دریا ئے غزہ میں ڈوب گئی۔جنگ کا آتش فشاں کھل گیا۔۔فاسفورس بم گرے، زمین کانپ کانپ اٹھی، اور زخمیوں کی چیخیں آسمانوں سے ٹکرا ٹکرا کر لوٹ آئیں۔ کھنڈروں کے شہر نمودار ہونے لگے،ہسپتال قبرستان بن گئے، المصطفیٰ کو معلوم تھا کہ اب خاموشی کوئی آپشن نہیں۔ سو7 اکتوبر 2023 کو چیئرمین عبدالرزاق ساجد ایک اٹوٹ عزم لے کر امداد لیے مصر روانہ ہوئے۔ وہ ہلال احمر، اردن کے شاہی خاندان کے ہاشمی ٹرسٹ، اور اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کے سامنے کھڑے ہوئے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اتحاد قائم کیا کہ مدد ان لوگوں تک پہنچ سکے جو سخت ضرورت مند ہوں۔ رفاہ بارڈر اور کریم ابو سالم کے راستے سے لاکھوں پاؤنڈ مالیت کی انسانی امداد غزہ کامیابی سے بھیج دی گئی۔ دوائیں، صاف پانی، کمبل، خیمے، ایمبولینس، ہر شے امید کی علامت بن کرپہنچی اوردکھوں سے سرگوشی کی کہ وہ اکیلے نہیں ہیں۔ غزہ کے ہسپتال خاک میں ملے توالمصطفیٰ نے خان یونس میں ایک فیلڈ ہسپتال بنایا، جو تباہی کے خلاف کھڑا ہو گیا۔ اس نے باقی تمام ہسپتالوں کو بھی ادویات فراہم کرنا شروع کردیں۔،
مصر میں غزہ کی سرحد پر اوپن کچن قائم کیا جہاں روزانہ اہلِ غزہ کو تازہ کھانا فراہم کیا جاتا تھا۔ المصطفی کا ایک دستر خوان لاہور میں بھی ہے۔ جہاں مردوں کیلئے علحیدہ اور خواتین انتظام کیا گیا ہے۔ چیئرنگ کراس کے قریب ایک ایسی جگہ بنا دی گئی ہے جہاں سے کوئی خالی پیٹ نہیں نکلتا۔ رمضان کے مہینے میں تو برکتیں اور بھی بڑھ جاتی ہیں۔ روزانہ کم از کم ایک ہزار روزہ دار ایک ساتھ روزہ افطار کرتے ہیں، یہاں سے فوڈ پیکجز دوسرے شہر وں میں بھی بھیجتے ہیں۔ جہاںضرورت ہوتی ہیں وہاں کھانا پہنچانے کا بندوبست کیا جاتا ہے۔عبدالرزاق ساجد کی بس یہی خواہش ہے کہ بھوک کبھی کسی بچے کی ہنسی نہ چرا سکے۔
لندن کے بعد لاہور المصطفیٰ کا قلعہ ہے۔ یہاں المصطفی آئی ہسپتال ہے۔ جس کا آغاز 14 نومبر 2020 کو کیا گیا صرف چار سالوں میں موتیا کے 15,000 سے زیادہ آپریشن کیے ہیں۔ اتنے کم وقت میں لاہور کی سب سے بڑی آنکھوں کی دیکھ بھال کی سہولت گاہ بن چکی ہے۔ یہاں پورے پاکستان سے آنکھوں کا مفت علاج کرانے کیلئے لوگ آتے ہیں۔ ان کا کھلے دل سے استقبال کیا جاتا ہے۔انہیں اور ان کے لواحقین کو مفت کھانا بھی دیا جاتا ہے۔ لاہور کے علاوہ اٹک اور مانسہرہ میں بھی المصطفیٰ ہسپتال کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں۔ اٹک اور مانسہرہ کے المصطفیٰ ہسپتال صرف آنکھوں کے نہیں بلکہ جنرل ہسپتال ہیں جہاں پر ہر طرح کی طبی سہولتیں مفت فراہم کی جا رہی ہیں۔ڈھڈیال اور بحریہ انکلیو اسلام آباد میں بھی المصطفیٰ ہسپتال تعمیر کئے جا رہے ہیں۔ المصطفیٰ کے معاملات صرف آئی ہسپتال اور دسترخوان تک محدود نہیں۔ یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت، سردیوں میں غریب خاندانوں کو رضائیاں، گرم کپڑے، جرسیاں اور گرم چادروں کی فراہمی، تھر اور جنوبی پنجاب کے علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی، عید الاضحی پر اجتماعی قربانی کا اہتمام، مساجد کی تعمیر و تزئین، غریب خواتین کو ہنرمند بنانے کیلئے المصطفی کے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ، بھٹہ مزدور خاندانوں کی آزادی کیلئے ان کے قرض کی ادائیگی، اجتماعی شادیوں کا اہتمام، سیلابوں اور زلزلوں میں متاثرہ ہزاروں خاندانوں تک راشن پہنچانے کاکام، مسجد اقصی میں قرآن مجید کی تجوید و قرات اور تفہیم و تشریح کی کلاسز کے لئے۔ المصطفی ویلفیئر ٹرسٹ یہ سارے کام صرف پاکستان میں نہیں دنیا کے چوبیس ممالک میں کررہا ہے اور یہ سب کچھ آپ کی مدد، آپ کی مہربانی، آپ کی سخاوت سے ممکن ہورہا ہے۔کہنے کا مطلب ہے کہ، آپ ہی امید کی کرنوں کو زبردست روشنیوں میں بدل سکتے ہیں۔آئیے المصطفیٰ ویلفئیر ٹرسٹ کا ساتھ دیجئے۔ یقینا اس کام سے آپ کو روحانی خوشی محسوس ہوگی۔
Bank details for UK
Lloyds Bank
Account Name:
Al-Mustafa Welfare Trust International
Account No: 53820168
Sort Code: 30-90-89
Bank Detail for Pakistan:
Account Detail: Al-Mustafa Welfare Trust
Bank: Bank Makramah Limited
Account No: 010402 20311 714 125639
IBAN No: PK56SUMB0402027140125639